Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئرپورٹ پر فنگر پرنٹ کے بعد جوازات سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے؟

ہرشخص کے فنگرپرنٹ جوازات میں جمع کرانا ضروری ہے(فوٹو: سیدتی)
سعودی عرب میں غیرملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی بھی ضروری ہے۔
سعودی محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ سے ایک شخص نے پوچھا ہے کہ ’مارچ کے پہلے ہفتے میں ہنگامی چھٹی پر وطن گیا تھا۔ خروج وعودہ دو ماہ کا تھا۔ مجھے مئی میں واپس آنا تھا مگر پروازوں پر پابندی کی وجہ سے آ نہیں سکا، تاہم ابئی شاہی رعایت کے تحت خروج وعودہ اور اقامہ کی مدت میں توسیع نہیں ہوئی؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ ایوان شاہی سے دی جانے والی رعایت ان ممالک کے لیے ہے جہاں سے مسافروں کے آنے پر کورونا وائرس کی وجہ سے عارضی پابندی عائد ہے۔ 
ان ممالک سے تعلق رکھنے والوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات ایوان شاہی سے جاری ہو چکے ہیں۔ ان پر مرحلہ وار عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ جوازات سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں۔ باری آنے پر ازخود اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں 31 جولائی 2021 تک توسیع کر دی جائے گی۔ 
واضح رہے ایوان شاہی سے کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ ممالک کے شہریوں کے لیے جو مملکت کے اقامہ ہولڈر ہیں اور اپنے ملک گئے ہوئے ہیں، ان کی سہولت کے لیے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جولائی تک مفت توسیع کے احکامات جاری ہو چکے ہیں۔ محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے اشتراک سے مرحلہ وار تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے پروگرام پرعمل شروع کیا گیا ہے۔ 

اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات جاری ہو چکے ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

فنگر پرنٹ کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’میرے بیٹے کی عمر سات برس ہے جب فنگر پرنٹ کے لیے جوازات سے رجوع کیا تو بتایا گیا کہ فنگر پرنٹ ہو چکے ہیں۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ جن کے فنگر پرنٹ ایئرپورٹ پر ہو جاتے ہیں۔ انہیں دوبارہ فنگرپرنٹ دینے کی ضرورت نہیں رہتی؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ ’ایئرپورٹ پر محکمہ امیگریشن کے کاؤنٹر پر فنگر پرنٹ دینے کے بعد دوبارہ جوازات کے دفتر میں جانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‘ 
خیال رہے مملکت میں ڈیجیٹل سروس سسٹم کے تحت ہر شخص کے فنگر پرنٹ جوازات میں جمع کرانا ضروری ہیں۔ بچوں کے لیے عمر کی حد چھ برس اور اس سے زیادہ ہے۔  
ادارے میں مطلوبہ عمر تک کے بچوں کے فنگر پرنٹ جمع کرانا ضروری ہے بصورت دیگر ان کا اقامہ اور دیگر قانونی معاملات مکمل نہیں کیے جاتے۔ 
ایئرپورٹ محکمہ امیگریشن کے کاؤنٹر پر بھی یہ سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اس لیے وہ افراد جو پہلی بار مملکت آتے ہیں۔ ان کے فنگر پرنٹ سسٹم کے ذریعے ایئرپورٹ پر ہی لے لیے جاتے ہیں تاہم فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ ہیں یا نہیں، اس کے بارے میں تصدیق جوازات کے ’ابشر‘ پورٹل سے کی جا سکتی ہے۔ 

درست فیس معلوم کرنے کے لیے اقامہ کی درست ایکسپائری ڈیٹ درج کی جائے (فوٹو: سیدتی)

اگر فنگر پرنٹ سسٹم میں فیڈ نہیں ہوتے تو اس بارے میں ابشر پورٹل پر ظاہر ہونے والے پیغام میں یہ درج ہوتا ہے بصورت دیگر دوبارہ فنگر پرنٹ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ 
فیملی فیس کے حوالے سے ایک شخص نے سوال کیا ہے کہ اقامہ کی تجدید کے لیے فیملی فیس ادا کرنا چاہتا ہوں مگر درست رقم معلوم نہیں ہوسکی کبھی رقم زیادہ آتی ہے کبھی کم، کس طرح درست رقم معلوم کی جا سکتی ہے؟ 
فیملی فیس ’مقابل مالی ‘ معلوم کرنے کے لیے بہتر ہے کہ بینک اکاؤنٹ میں موجود ’ڈیپنڈنٹ فیس‘ کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے وہاں اپنے اقامہ کی درست ایکسپائری ڈیٹ درج کی جائے۔ 
یاد رہے سعودی عرب میں 2017 سے ماہانہ بنیاد پر فیملیز کے ہر ممبر پر فیس عائد کی گئی ہے جو 100 ریال ماہانہ سے شروع کی گئی اور ہر برس اس میں 100 ریال ماہانہ کے حساب سے اضافہ کیا جاتا ہے۔  پروگرام چار برس کے لیے جاری کیا گیا تھا۔ اس اعتبار سے سال 2020 میں ماہانہ فیس 400 ریال فی فرد کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔ 
درست فیس معلوم کرنے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کی درست تاریخ دن مہینہ اور سال کے حساب سے درج کی جائے کیونکہ فیس ماہانہ بنیاد پروصول کی جاتی ہے۔ 
بعض اوقات اقامہ کارڈ پر ایکسپائری غلط درج ہونے سے فیس کا حساب غلط ہو جاتا ہے اس کے لیے  بہتر طریقہ یہی ہے کہ ابشر پورٹل پراقامہ کی جو تاریخ درج ہے اس پرانحصار کیا جائے تاکہ غلطی کے امکان کو ختم کیا جا سکے۔    

شیئر: