Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل حوثیوں کے خلاف سخت اقدامات کرے، سعودی عرب کا خط

حوثی ملیشا کا بین الاقوامی قوانین کے مطابق احتساب ہونا چاہیے۔(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب نے جازان ایئر پورٹ پر حملے کے بعد یمن کی حوثی ملیشیا کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے عبداللہ المعلمی نے سلامتی کونسل کو ایک خط لکھا ہے جس میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’وہ جازان ایئرپورٹ پر ڈرون حملے میں دس افراد کے زخمی ہونے کے بعد یمن کی حوثی ملیشیا کا احتساب کرے‘۔
جمعے کو جازان ایئرپورٹ پر باردوی ڈرون حملے میں زخمی ہونے والوں میں مسافر اور ایئر پورٹ کا عملہ شامل تھا۔ زخمیوں میں چھ سعودی، تین بنگلہ دیشی اور ایک سوڈانی ہے۔
عبداللہ المعلمی نے خط میں کہا کہ ’سعودی عرب بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی سرزمین، شہریوں اور مقیمین کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا‘۔
سعودی عرب کی جانب سے یہ دو دن میں دو سرا خط ہے جو اس نے مملکت میں شہری اہداف پر حوثیوں کے حملوں کے بارے میں سلامتی کونسل کو بھیجا ہے۔
انہو ں نے کہا کہ 8 اکتوبر2021 کو اپنے خط کے سلسلے میں ایران کی حمات یافہ حوثی ملیشا کی جانب سے مملکت میں عام شہریوں اور شہری اہداف کے خلاف مسلسل دہشت گرد حملوں کے بارے میں لکھ رہا ہوں۔ 
 ’ سرحد پار سے حوثیوں کے مملکت میں ڈرون حملے کی تازہ ترین کوشش سے جازان ایئر پورٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے‘۔
انہوں نے کہا ’سویلین انفرسٹریکچر کو دانستہ نشانہ بنانا اور بے گناہ شہریوں کو دھمکانا جنگی جرم کے مترادف ہو سکتا ہے۔ حوثی ملیشا کا بین الاقوامی قوانین کے مطابق احتساب ہونا چاہیے‘۔
انہو ں نے کہا کہ ’عالمی برادی خصوصا سلامتی کونسل کی جانب سے مناسب اور سخت اقدامت کی عدم موجودگی نے حوثیوں کو خطے میں اپنی دہشت گردانہ کارروائیاں جاری رکھنے کا غلط پیغام دیا ہے‘۔
 اس سے قبل جمعے کو بھیجے گئے ایک خط میں سعودی سفیر نے ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف حالیہ دہشت حملوں پر روشنی ڈالی جس میں ابہا ائیر پورٹ پر حملہ شامل ہے جس میں ایئرپورٹ کے چار ملازمین زخمی ہوئے تھے۔

شیئر: