Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں بلیک آؤٹ کا خدشہ، بجلی کا کوئی بحران نہیں: حکومت

انڈیا نے کہا ہے کہ اس پاس وافر مقدار میں کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا میں کوئلے کی کمی کی وجہ سے بجلی کے بڑے بحران کے خدشات کے بعد حکومت کا اصرار ہے کہ ملک میں بجلی گھروں کی مانگ پورا کرنے کے لیے وافر مقدار میں کوئلے کے ذخائر موجود ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منسٹری آف کول کا کہنا ہے کہ کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کے ایندھن کا ذخیرہ تقریباً 72 لاکھ ٹن رہ گیا ہے جو چار دنوں کے لیے کافی ہے۔
انڈیا کے سرکاری ادارے کول انڈیا کے پاس بھی  40 ٹن سے زیادہ کا ذخیرہ موجود ہے جو بجلی گھروں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’بجلی کی فراہمی میں رکاوٹ کا کوئی بھی خدشہ مکمل طور پر غلط ہے۔‘
یہ وضاحت دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجروال کے بیان بعد سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کوئلے کی قلت کی وجہ سے بجلی کے بحران کے بارے میں خبردار کیا تھا۔  
حالیہ مہینوں میں انڈیا کے کئی شہر کوئلے کی قلت کا شکار ہوئے جبکہ شہروں میں غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی ہوئی۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی کے مطابق حکومت نے کہا ہے نئی دہلی سمیت کئی ریاستوں نے بلیک آؤٹ پر خدشات ظاہر کیے ہیں۔
نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال نے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر آنے والے دو دنوں میں بجلی گھروں کو کوئلے کی فراہمی بہتر نہ ہوئی تو دارالحکومت کو بلیک آؤٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

انڈیا چین بعد کوئلہ استعمال کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)

پنجاب نے کئی علاقوں میں لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ بجلی گھروں میں تقریباً پانچ دنوں کا کوئلے کا ذخیرہ رہ گیا ہے۔
خیال رہے کہ انڈیا چین کے بعد کوئلہ استعمال کرنے دوسرا بڑا ملک ہے۔
روئٹرز کے مطابق انڈیا کی مشرقی ریاستیں جھاڑکھنڈ اور بہار اور شمال مغربی ریاست راجھستان سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔
بہار میں الکٹرونک سٹور کے مینجر پرشانت راج نے بتایا کہ ’ گزشتہ کئی دنوں سے سات سے آٹھ گھنٹوں کے لیے بجلی نہیں ہے۔‘
دیگر شہروں میں بھی شہریوں نے غیرعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی شکایت کی ہے۔

شیئر: