Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرین میں 52 برس کے بعد پہلی یہودی شادی کی تقریب

بحرین کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس شادی میں کوشر کھانا پیش کیا گیا (فوٹو: عرب نیوز)
بحرین میں 52 برس کے بعد پہلی یہودی شادی کی تقریب منعقد ہوئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایسوسی ایشن آف گلف جیوئش کمیونٹیز نے ہفتے کے آخر میں ہونے والی اس شادی کو منعقد کروانے میں سہولت کاری کی۔
بحرین کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اس شادی میں آرتھوڈوکس یونین کی طرف سے کوشر کھانا پیش کیا گیا۔
اے جی جے سی کے ربی ڈاکٹر ایلی عبادی نے کہا کہ ’یہ شادی اس لیے اہم ہے کیونکہ جی سی سی میں میں نصف صدی میں ہونے والی یہ پہلی شادی ہے۔‘
ہفتے کے اختتام پر دو تقریبات منعقد کی گئیں جن میں شبات چاتن اور مہندی شامل تھی۔
اے جی جے سی نے فروری 2021 میں اپنے قیام کے بعد اس شادی کے علاوہ عمان اور بحرین ہی میں دو اور تقریبات منعقد کروائیں۔
اے جی جے سی کے صدر ابراہیم داؤد نونو نے کہا کہ ’یہ شادی ہمارے خاندان، بحرین میں بسنے والی یہودی کمیونٹی اور اس سے بھی بڑھ کر خطے میں یہودی کمیونٹی کے لیے نہائیت اہم ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں امید ہے کہ ہم اس کے بعد بھی خطے میں شادی کی مزید تقریبات منعقد کروائیں گے جس سے مزید نوجوان جوڑوں کو یہاں اپنی عائلی زندگی شروع کرنے کا موقع ملے گا اور ہماری کمیونٹی بڑھے گی۔‘
اے جی جے سی ایک ایسی تنظیم ہے جو جی سی سی ممالک میں بسنے والی یہودی کمیونٹی کے لیے ایک چھتری کا کام کرتی ہے اور خطے میں یہودیوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

شیئر: