Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیٹ فلکس نے ’فلسطینی کہانیوں‘ کے نام سے 32 فلمیں لانچ کر دیں

فلم دا کراسنگ بھی فلسطینی کہانیوں کی کلیکشن میں شامل ہے۔ فوٹو: فیس بک عودہ فلمز
فلسطینی فلم ہدایتکار امین نایفہ کے اسرائیلی فوجی چوکی سے گزرنے کے ذاتی تجربے پر مبنی فلم نیٹ فلیکس پر لانچ ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایوارڈ یافتہ ’دا کراسنگ‘ نامی فلم ہدایتکار کے اپنے ذاتی تجربے پر مبنی ہے جب انہیں اپنے قریب المرگ نانا کو ملنے کے لیے اسرائیلی فوجی چوکی سے گزرتے ہوئے جس جدوجہد سے گزرنا پڑتا تھا۔
آن لائن سٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلکس نے جمعرات کو ’فلسطینی کہانیوں‘ کے نام سے 32 ایوارڈ یافتہ فلموں پر مشتمل کلیکشن لانچ کی ہے جس میں امین نایفہ کی فلم بھی شامل ہے۔
اس کلیکشن میں وہ تمام فلمیں موجود ہیں جو فلسطینی فلم سازوں نے بنائی ہیں یا پھر فلسطینی کہانیوں پر مبنی ہیں۔
امین نایفہ کو امید نہیں تھی کہ ان کی شارٹ فلم بھی دنیا بھر کے ناظرین تک پہنچ سکے گی۔
33 سالہ فلم ڈائریکٹر امین نایفہ کا کہنا تھا کہ ’اسی لیے ہم فلمیں بناتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری کہانیاں سفر کریں، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ ہمیں جانیں۔‘
امین نایفہ کا کہنا تھا کہ ’اب جب نیٹ فلکس کے سرچ بٹن میں فلسطین لکھتے ہیں تو مختلف فلموں کے نام ظاہر ہوتے ہیں جو آپ دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے جب میں فلسطین ٹائپ کرتا تھا تو صرف اسرائیلی فلمیں ظاہر ہوتی تھیں۔‘
نیٹ فلکس پر موجود ’فلسطینی کہانیوں‘ کی کلیکشن میں اکثر فلمیں مغربی کنارے اور غزہ میں رہنے والے افراد کی زندگیوں کی عکاسی کرتی ہیں۔ 1967 کی جنگ کے نتیجے میں ان علاقوں پر اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا۔

نیٹ فلکس نے 32 فلسطینی فلموں پر مشتمل کلیکشن لانچ کی ہے۔ فوٹو نیٹ فلکس

مغربی کنارے میں اسرائیل نے فوجی چوکیاں بنائی ہوئی ہیں جو فلسطینیوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔
فلم سازوں سے پہلے فلسطینی موسیقاروں نے آن لائن سٹریمنگ ویب سائٹس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے فن کو دنیا کے سامنے پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔
2018 میں آڈیو سٹریمنگ سروس سپاٹیفائی کی مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں لانچ کے بعد فلسطینی موسیقاروں کو عالمی پلیٹ فارم پر اپنا کام دکھانے کا موقع ملا تھا۔
ادکارہ ہدیٰ الامام نے نیٹ فلکس کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اب فلسطینی کہانیاں اور فلسطینی زندگیاں اپنی خوبصورتی اور درد سمیت دنیا بھر میں دکھائی جائیں گی۔
نیٹ فلکس کی ترجمان نوحہ الطیب کا کہنا ہے کہ سٹریمنگ ویب سائٹ عرب سینما کا گھر بننے جا رہی ہے۔

شیئر: