Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ سعودی عرب کے دفاع کے لیے پرعزم ہے: امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب کو ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے اور اس کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے جمعرات کو بات چیت کے لیے واشنگٹن پہنچنے پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو خوش آمدید کہا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط شراکت داری ہے اور ہم مملکت کے دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔‘
اینٹونی بلنکن نے اپنے سعودی ہم منصب کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب کے ساتھ یہ شراکت داری اہم ہے، اور چند اہم چیلنجز جن کا ہمیں سامنا ہے، ان سے نمٹنے کے حوالے سے بھی نہایت اہم ہے۔ ہم اس (شراکت داری) کی بہت تعریف کرتے ہیں۔‘
شہزادہ فیصل بن فرحان نے بھی دونوں اتحادیوں کے درمیان مضبوط شراکت داری کی تعریف کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے تعلقات نے ہمارے دونوں ممالک کو بہت اہمیت دی ہے، لیکن نہ صرف ہمیں بلکہ خطے اور دنیا کو بھی۔‘
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق ان کی ملاقات کے بعد اینٹونی بلنکن نے مملکت پر حوثیوں کے حملوں کی امریکی مذمت اور سعودی عرب کی اپنی سرزمین اور عوام کے دفاع میں امریکی مدد کے عزم کا اعادہ کیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ سفارت کاروں نے حوثی ملیشیا کی جانب سے شہری اور معاشی سہولیات کے خلاف کیے جانے والے مسلسل حملوں کو روکنے، بین الاقوامی جہاز رانی کو لاحق خطرے کو ختم کرنے اور یمنی عوام کی تکالیف کو بلیک میل اور سودے بازی کے طور پر استعمال کرنے سے روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

امریکی وزیر خارجہ نے واشنگٹن پہنچنے پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو خوش آمدید کہا (فوٹو: اے ایف پی)

نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ بات چیت میں ’یمن میں تنازع کے خاتمے کے پائیدار حل تک پہنچنے کا مشترکہ ہدف‘ بھی شامل ہے۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے ملاقات کو نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہماری سٹریٹجک شراکت داری اور کئی محاذوں پر تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت ہوئی ہے۔‘
سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام اور متعلقہ بین الاقوامی مذاکرات پر بھی بات کی۔
شہزادہ فیصل بن فرحان اور امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے افغانستان میں سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے ٹویٹ میں کہا کہ ’دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور گہرے تعلقات ہیں جو کئی دہائیوں پر محیط ہیں، اور ہم اپنی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے تمام محاذوں پر مل کر کام کرتے رہیں گے۔‘

سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام اور متعلقہ بین الاقوامی مذاکرات پر بھی بات کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ملاقات سے قبل دونوں وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ ’علاقائی سلامتی، موسمیاتی تبدیلی اور توانائی جیسے مسائل ایجنڈے میں ہوں گے۔‘
اینٹونی بلنکن نے کہا کہ ’ہمارے پاس بہت سارے کام ہیں جو ہم مختلف اہم مسائل پر اکٹھے کر رہے ہیں، آب و ہوا سے لے کر یمن اور ایران تک۔‘
 سعودی عرب کے اعلیٰ سفارت کار کا کہنا ہے کہ ’ہم علاقائی سلامتی کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں اور ہم اس پر مل کر کیسے کام کر سکتے ہیں، بلکہ جیسا کہ آپ نے بتایا موسمیاتی تبدیلی، توانائی، کورونا وائرس سے بحالی۔‘

شیئر: