Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیرالہ: دلہا اور دلہن دیگچے میں بیٹھ کر ’تیرتے ہوئے‘ شادی کی تقریب میں پہنچے

دونوں میاں بیوی محکمہ صحت میں کام کرتے ہیں۔ (فوٹو: سکرین گریب)
انڈیا کی ریاست کیرالہ میں شادی کی تقریب میں پہنچنے کے لیے ایک انڈین جوڑے نے سیلاب کے پانی سے بھری گلیوں کو مندر کے ایک بڑے دیگچے میں بیٹھ کر پار کیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک انڈین جوڑے نے مقامی مندر سے بڑا دیگچہ مستعار لیا اور اس عارضی کشتی کو دھکیلنے کے لیے دو افراد نے مدد کی۔ ان کے ساتھ ایک کیمرہ مین بھی تھا۔
دلہن نے ایک مقامی میڈیا چینل ایشیا نیٹ کو شادی کی تقریب کے بعد بتایا ’یہ ایک ایسی شادی میں بدل گیا جس کے بارے میں ہم نے تصور نہیں کیا تھا۔‘
شدید بارشیں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا باعث بنیں جس کی وجہ سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے۔
جس مقام پر ان کی شادی ہونا تھی وہ جگہ بھی سیلاب سے متاثر تھا تاہم جوڑے نے شادی کی تقریب کو محدود رکھنے کا ارادہ کیا تھا۔
ایک ویڈیو میں ایک آدمی کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ان کو ’گاڑی کے بجائے کشتی بُک کرانی چاہیے تھی۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں میاں بیوی محکمہ صحت کے ملازم ہیں۔
ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیرالہ میں گذشتہ چار دنوں میں گاڑیاں اور بسیں سیلاب کے پانی میں بہہ گئی تھیں۔
پیر کو ریسکیو ورکرز نے بچ جانے والے افراد کی تلاش کی۔ جب کہ آرمی نیوی اور ایئرفورس نے ریلیف اور ریسکیو آپریشنز میں مدد کی۔
ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ پھنسے ہوئے ہزاروں افراد کو نکالا گیا ہے اور سو سے زیادہ کیمپس بنائے گئے ہیں۔
کیرالہ میں 2018 میں سیلاب کی وجہ سے پانچ سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: