Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرٹسٹ، ماہرین تعلیم اور نقاد ریاض آرٹ نمائش کے مباحثوں میں حصہ لیں گے

سعودی آرٹسٹ، ماہرین تعلیم اور نقاد یاد گاری آرٹ نمائش کے ایک حصے کے طور پر پانچ ڈسکشن سیشنز میں حصہ لیں گے جو ریاض کے نیشنل میوزیم میں چھ نومبر تک جاری رہے گی۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت ثقافت کے زیر اہتمام ڈائیلاگ سیشن مملکت میں بصری آرٹس کی تاریخ اور آرٹسٹک ترقی کو متاثر کرنے والے عوامل پر توجہ مرکوز کرے گا جو پانچ دہائیوں پہلے آرٹ اور آرٹسٹ کی معاونت میں یوتھ ویلفیئر کی جنرل پریذیڈنسی کے طور پر جانا جاتا تھا۔
پہلا ڈائیلاگ سیشن ’یوتھ ویلفیئر سے وزارت ثقافت تک آرٹ کلیکشنز کا سفر‘ کے عنوان سے منعقد ہوگا۔
ڈاکٹر سوزان یحییٰ اور ڈاکٹر حنان الاحمد اس سیشن میں بطور پینلسٹ حصہ لیں گے جبکہ ڈاکٹر مہا السنان سہولت کار ہوں گے۔
’آرٹ ورکس کے حصول کی ایک بہتر تنظیم‘ کے عنوان سے دوسرا سیشن منگل کو منعقد کیا جائے گا جس میں بصری فنکار محمد الصاوی، سارہ العمران اور عبدالرحمن السلیمان بطور پینلسٹ اور حفصہ الخضیری بطور سہولت کار ہوں گے۔
’جدت سے عصری تک سعودی ویژول آرٹس کی خصوصیات‘ کے عنوان سے  تیسرا سیشن اگلے اتوار کو منعقد کیا جائے گا جس میں ڈاکٹر محمد الرصیص، ڈاکٹر ایمان الجبرین اور فیصل الخضیدی پینلسٹ اور ڈاکٹر خلود البقمی بطور سہولت کار شامل ہوں گے۔
’آرٹس کے فروغ اور معاشرے پر ان کے ثقافتی اثرات‘ کے عنوان سے چوتھا سیشن اگلے منگل کو منعقد کیا جائے گا جس میں ایہاب البان پینلسٹ جبکہ ڈاکٹر حنان الہزاع بطور سہولت کار ہوں گے۔
’مقامی اور بین الاقوامی مناظر کے درمیان سعودی آرٹسٹ کا سفر‘ کے عنوان سے پانچواں اور آخری سیشن دو نومبر کو ہوگا۔ اس میں ڈاکٹر احمد ماطر،بکر شیخون اور مہا ملوح پینلسٹ اور ڈاکٹر نورا شقیر بطور سہولت کار پیش ہوں گے۔
آرٹ میمنٹو نمائش میں سعودی آرٹسٹوں کے فن پاروں اور پینٹنگز کو گذشتہ پانچ دہائیوں میں دکھایا گیا ہے جس میں عوامی نمائش کے لیے مملکت کے بصری فنون کی تاریخ درج ہے۔
سعودی آڑٹسٹک ڈویلمپنٹ کو فارم،موضوع اور خیالات کے لحاظ سے نمایاں کیا جاتا ہے جبکہ نمائش میں معروف آرٹسٹوں اور بانیوں کی کوششوں، ان کی تاریخ کو محفوظ اور ان کے کام کو نئی نسل کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔

 

شیئر: