Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صارفین کو سائبر حملوں سے بچانے کے لیے انسٹاگرام کی نئی مہم

انسٹاگرام صارفین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ مشکوک اکاؤنٹس کو رپورٹ کریں (فوٹو روئٹرز)
دھوکہ دہی سے مختلف پلیٹ فارمز پر موجود صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرنا ہیکرز کا روایتی طریقہ کار بن چکا ہے۔
صارفین سے کوئی چیز ڈاون لوڈ کروانے یا کسی لنک پر کلک کروانے کے لیے ہیکرز عام طور پر بینک، سوشل میڈیا یا ای میل سوشل میڈیا سے آنے والے دھوکہ بازی پر مبنی پیغامات کا استعمال کرتے ہیں۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ ریجن میں انسٹاگرام کی پبلک پالیسی مینجر نادیہ دائب نے عرب نیوزکو بتایا کہ ’سائبر حملوں کے لیے استعمال کیے جانے والے بہت سے طریقوں میں سے یہ ایک ہے جس میں آپ کے پسندیدہ سیریل برانڈ کے بارے میں کوئز ہو سکتی ہے یا انسٹاگرام کی طرف سے آپ کے اکاؤنٹ کے حوالے سے کوئی براہ راست پیغام ہو سکتا ہے۔‘
ستمبر میں رومانیہ کی سائبر سکیورٹی رسپانس ٹیم نے اپنے ملک میں انسٹاگرام صارفین کے خلاف مہم کے بارے میں خبردار کیا تھا۔ گذشتہ برس ’ٹرینڈ مائیکرو‘ نے ترکی بولنے والے ہیکرز کے بارے میں بھی ایسی ہی رپورٹ شائع کی تھی۔
 نادیہ دائب نے اس دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد تو نہیں بتائی، لیکن کہا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہم اپنے صارفین کو حملوں سے بچانے کے لیے سکیورٹی فیچرز کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔‘
انسٹاگرام نے آگاہی پیدا کرنے اور سکیورٹی فیچرز کے استعمال کو عام کرنے کے لیے بااثر کونٹنٹ کریٹرز کے ساتھ شراکت داری کی ہے جس میں خالد مختار، امر مسکون، علی عثمان، عدل الادوانی اور میزن یاسین شامل ہیں۔
اس کے علاوہ انسٹاگرام اپنے صارفین کی تربیت کر رہی ہے تاکہ وہ اپنے اکاؤنٹس کو محفوظ بنا سکیں۔
ان میں سے ایک سکیورٹی چیک اپ فیچر ہے جو ایسے صارفین کی رہنمائی کرتا ہے جن کے اکاؤنٹس ہیک ہو چکے ہیں۔ دوسرا طریقہ ٹو فیکٹر اتھینٹیکیشن ہے۔ ایک اور طریقہ فون نمبر اور ای میل اپ ڈیٹ کرنا ہے۔
اس کے علاوہ انسٹاگرام صارفین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ مشکوک اکاؤنٹس کو رپورٹ کریں۔

شیئر: