Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آفات سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے، ندیٰ ابو علی

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں آفات کی صورتحال پر تبادلہ خیال۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب نے اقوام متحدہ  کے اجلاس میں آفات سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کی چھٹی کمیٹی  میں قانونی سوالات کے بنیادی فورم سے خطاب کے دوران اس کا اظہار کیا گیاہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے76 ویں اجلاس میں ایجنڈے پرآفات کی صورت میں افراد کے تحفظ کے عنوان سےتبادلہ خیال کیا گیا۔

سعودی عرب ہنگامی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے اہم حیثیت رکھتا ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ہونے والی تقریر میں گزشتہ روز سعودی عرب کے مستقل وفد کی رکن ندیٰ ابوعلی نے ایجنڈا آئٹم 87 'انسانی فلاح و بہبود کےبنیادی اصول' پر خطاب کیا۔
ندیٰ ابوعلی نے کہا کہ سعودی عرب ہنگامی بحرانوں سے نمٹنے کے لیےمضبوط اور فوری اقدامات کے نفاذ میں اہم حیثیت رکھتا ہے۔
اس کےعلاوہ ترقی پذیر ممالک کو انسانی اور معاشی امداد فراہم کرکے بین الاقوامی سطح پر امدادی سرگرمیاں بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
ندیٰ ابوعلی نے بتایا کہ 2015 میں کنگ سلمان ہیومنٹری ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر کے قیام کے بعد سے ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی تنظیموں سے مل کر مالی اور نقل و حمل کی خدمات کے ذریعے آفات اور خوراک کی کمی کو پورا کرنے میں امداد  کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

کنگ سلمان سنٹر ہنگامی ضروریات میں مدد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

سعودی عرب کی 2020 جی 20 صدارت کے دوران گزشتہ برس عالمی وبا کورونا وائرس سے نمٹنے اورعالمی معیشت کو سہارا دینے میں قابل ذکر کوشش ترقی پذیر ممالک میں طبی امداد کے لیے مختص11 ارب ڈالر تھی۔
قومی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف سے وابستہ مملکت کے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے ندیٰ ابو علی نے کہا ہے کہ ان اقدام کا مقصد آفات کے باعث تباہی کے خطرات کو کم کرنے ، مقامی ترقیاتی سرگرمیوں میں اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے حکمت عملی کو  فعال کیا جا سکے۔
یہ حکمت عملی خطرات کو کم کرنے میں مدد دے گی، اس کے علاوہ خاص طور پر خواتین، بچوں، بوڑھوں اور معذور افراد کے سلسلے میں معاون ثابت ہوگی۔
 آخر میں ندیٰ ابو علی نے بین الاقوامی انسانی امداد اور بین الاقوامی تعاون کو آسان بنانے کے لیے  مشترکہ قانونی فریم ورک تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے ایک بین الاقوامی قانونی حکمت عملی اور کنونشن کی تیاری کے لیے مملکت کی حمایت کا اظہار کیا تاکہ کسی بھی آفت کے دوران لوگوں کے تحفظ کو اس طرح سے یقینی بنایا جا سکے جو کہ  دنیا بھر کے ممالک کی خودمختاری یا قومی قانون سازی سے متصادم نہ ہو۔
 

شیئر: