Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انسدادِ دہشت گردی کے لیے اقوام متحدہ کے شریک ہیں‘

’سعودی عرب کےتعاون سے 110 ملین ڈالر لاگت سے انسداد دہشت گردی مرکز قائم شراکت داری کا نتیجہ ہے‘ ( فوٹو: واس)
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مندوب اور انسداد دہشت گردی مرکز کی مجلس مشاورت کے سربراہ عبد اللہ یحی المعلمی نے کہا ہے کہ سعودی عرب انسداد دہشت گردی میں اقوام متحدہ کا بنیادی شریک ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’دہشت گردی کے انسداد کے لیے سعودی عرب اور اقوام متحدہ کے درمیان مضبوط شراکت داری کا نتیجہ ہے کہ سعودی عرب کےتعاون سے 110 ملین ڈالر لاگت سے انسداد دہشت گردی مرکز قائم کیا گیا ہے‘۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کے تحت دہشت گردی کے انسداد کے لیے قائم آن لائن نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کا انسداد دہشت گردی کا عالمی ہفتہ منانے اور اس ضمن میں انسداد دہشت گردی کے لیے آن لائن نمائش منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’اقوام متحدہ کے تحت انسداد دہشت گردی کا عالمی مرکز بنیادی کردار ادا کر رہا ہے، دنیا کو پر امن بنانے اور دہشت گردی کے اسباب پیدا کرنے والے عوامل کا خاتمہ کرنے کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کی مدد کی جاتی ہے‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’مرکز کے تحت قائم مشاورتی کونسل اقوام متحدہ کو اس حوالے سے بہترین مشورے فراہم کرتا رہتا ہے‘۔

المعلمی انسداد دہشت گردی کا عالمی ہفتہ منانے اور آن لائن نمائش منعقد کرنے پر اقوام متحدہ کا شکریہ ادا کیا ہے ( فوٹو: سبق)

’علاوہ ازیں مرکز اپنی سالانہ رپورٹ اور کارکردگی سے کونسل کو مطلع کرتا رہتا ہے جس کے باہمی تعاون یقینی بن جاتا ہے‘۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے بقائے باہم اور دہشت گردی کی وبا سے نجات حاصل کرنے کے لیے عالمی مرکز کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے۔

شیئر: