Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب ریاض ایئرپورٹ کے رن وے کی نشاندہی کے لیے الاؤ روشن کیا گیا

 بانی مملکت کے طیارے نے مٹی سے تیار کردہ رن وے پر لینڈ کیا(فائل فوٹو عاجل)
سعودی دارالحکومت ریاض کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا شمار مملکت کے بڑے اور خوبصورت ائیر پورٹس میں ہوتا ہے۔
ریاض میں مملکت کا پہلا ایئرپورٹ کب بنا اور اب سے 76 برس قبل بانی مملکت کی پہلی پرواز نے کیسے لینڈ کیا اور جہاز کے کیپٹن کو ایئرپورٹ کے رن وے کی نشاندہی کیسے کی گئی۔
 ریاض کی تاریخ کے سکالر فہد المفیریج نے بتایا کہ شاہی خاندان کی معروف شخصیت شہزادہ مشاری بن سعود بن ناصر بن فرحان آل سعود نے ان تمام سوالات کے جواب دیے ہیں۔
فہد المفیریج کے مطابق 27 نومبر 1954 کو شاہ عبدالعزیز کی پہلی پرواز ریاض پہنچی تھی۔ یہ طیارہ انہیں امریکی صدر روز ویلٹ نے تحفے کے طور پر پیش کیا تھا۔
 بانی مملکت کے طیارے نے مٹی سے تیار کردہ رن وے پر لینڈ کیا جسے المربع محلے میں کنگ فیصل سٹریٹ پر ہنگامی حالت میں تیار کیا گیا تھا۔ یہ موجودہ وقت میں واٹر ٹاور کے قریب واقع تھا۔ 
 طیارہ جدہ سے ریاض پہنچا تھا۔ اس سے دو ماہ قبل اسی طیارے سے بانی مملکت عفیف سے جدہ پہنچے تھے۔ 
سعودی سکالر کا کہنا ہے کہ شاہ عبدالعزیز کے استقبال کے لیے اہال ریاض بڑی تعداد میں ایئرپورٹ پہنچے ہوئے تھے۔
دلچسپ بات یہ تھی کہ جہاز کے کیپٹن کو ایئرپورٹ پر اترنے کے لیے رن وے کی نشاندہی کھجور کی لکڑیوں سے الاؤ روشن کرکے کی گئی۔ پرانے ٹائرز میں بھی آگ لگائی گئی تھی۔ 
انہوں نے بتایا کہ شاہ عبدالعزیز کے ہمراہ طیارے پر پندرہ افراد تھے۔ یہ ایوان شاہی کے  مشیر تھے۔ سرفہرست شہزادہ سعود بن ناصر بن فرحان آل سعود، بانی مملکت کے دو بیٹے شہزادہ بندر اور کنگ فہد بھی ہمراہ تھے۔ 
 شاہ عبدالعزیز نے جدہ  سے ریاض روانگی سے قبل مملکت سے پہلی بیرونی پرواز کا افتتاح کیا تھا۔ یہ پرواز جدہ سے شام کے دارالحکومت دمشق کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

شیئر: