Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کی مذمت پر سلامتی کونسل کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں : سعودی عرب

’سعودی عرب آج بھی یمن میں قیام امن، جنگ بندی اور سیاسی عمل کا حامی ہے‘ (فوٹو: سبق)
سعودی وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل کی طرف سے حوثی ملیشیا کی سعودی عرب کی سرزمین کو نشانہ بنانے کی کوششوں پر مذمت کا خیر مقدم کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’سلامتی کونسل کی طرف سے مذمتی بیان اس بات کی غمازی ہے کہ عالمی برادری بحران کے حل کے لیے سنجیدہ ہے‘۔
’حوثی ملیشیا کی طرف سے جنگ بندی کی تمام کوششوں کو سپوتاژ کرنے اور یمن میں استحکام لانے کے لیے دلچسپی کا عدم اظہار کرنے سے ملک میں انسانی بحران جنم لے چکا ہے‘۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ’حوثی ملیشیا نے مختلف شہروں کو حصار میں باندھ رکھا ہے جن کی وجہ سے ان شہروں میں انسانی امداد ممکن نہیں ہو رہی‘۔
’اس ضمن میں سعودی عرب کی حکومت سلامتی کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے خطے اور عالمی امن واستحکام کے لیے انتہائی ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہوئے مذمتی بیان جاری کیا ہے‘۔
’یہ مذمتی بیان در اصل سعودی عرب اور عالمی برادری کی ان کوششوں کے لئے مہمیز ہے جو یمن میں امن لانے کے لیے کوشاں ہیں‘۔
’سعودی عرب نے اس سے پہلے 22 مارچ 2021 کو یمن بحران کے خاتمے کے لیے فارمولہ پیش کیا تھا اور جسے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے‘۔
’تاہم امن فارمولے پرحوثی ہٹ دھرمی کے باعث ابھی تک عمل نہیں ہوسکا۔ سعودی عرب آج بھی یمن میں قیام امن، جنگ بندی اور سیاسی عمل کا حامی ہے‘۔

شیئر: