Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں سپورٹس کو اہم ہتھیار تسلیم کرنے کی ضرورت‘

لاکھوں نوجوان اردگرد کے ماحول کی دیکھ بھال کے لیے متحرک ہوں۔(فوٹو عرب نیوز)
امریکہ میں متعین سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے سعودی گرین انیشیٹیو میں اعلان کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں کھیل کو ایک اہم ہتھیار کے طور پر تسلیم کرنے کی ضرورت ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ریاض میں خطاب کرتے ہوئے شہزادی ریما بنت بندر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سپورٹس برائے موسمیاتی ایکشن فریم ورک کو نافذ کرنا اور اس پر دستخط کرنے والوں کی سپورٹ سے پائیداری کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی کے اصول ہمارے طرز عمل کو تعلیم، آگاہی اور حوصلہ افزائی فراہم کر سکتے ہیں اور اس سے یہ واضح ہو سکتا ہے کہ سپورٹس اس جنگ کو آگے بڑھانے میں مدد کریں گے۔‘
شہزادی ریما بنت بندر نے مزید کہا کہ ’سعودی اولمپک خاندان کے ایک رکن کی حیثیت سے اور بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے مجھے فخر ہے کہ کھیلوں کی دنیا کے پاس موسمیاتی بحران سے نمٹنے کا یہ موقع ہے۔‘
امریکہ میں متعین سعودی سفیر نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے صرف اس صورت میں نمٹا جا سکتا ہے جب دنیا بھرمیں لاکھوں نوجوان صرف اپنے ہی نہیں بلکہ اپنے اردگرد کے ماحول کی دیکھ بھال کے لیے متحرک ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ’سپورٹس نے ہمیشہ یہی کیا ہے  اور کسی بھی وقت یہ قیادت اب سے زیادہ اہم نہیں رہی کیونکہ ہم آنے والی نسلوں کی حفاظت اور اپنے سیارے کی حفاظت کے لیے کوشاں ہیں۔‘
شہزادی ریما کا خیال ہے کہ دنیا کھیلوں سے دنیا متاثر ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سپورٹس اس چیز کی عکاسی ہے جس کی ہم قدر کرتے ہیں۔عمدہ ، دوستی، احترام۔ یہ بدل سکتا ہے اور سپورٹس تعلیم اور آگاہی دے سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا  کہ ’جب میں سپورٹس کے بارے میں سوچتی ہوں، میں ایک کمیونٹی کے بارے میں سوچتی ہوں، میں ان لوگوں کے بارے میں سوچتح ہوں جو جدوجہد کرتے ہیں، دیرینہ خوابوں تک پہنچتے ہیں اورسپورٹس ہمیشہ ہمیں اکٹھا کرتے ہیں۔‘

شیئر: