Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان گرین انیشیٹو کے تحت سعودی عرب میں نیشنل پارکس ڈیولپ کرنے میں بھی مدد کرے گا‘

ملک امین اسلم کے مطابق گرین انیشیٹو پر ایم او یو کے لیے چار دن میں تمام معاملات ہوئے ہیں۔(فوٹو: اردو نیوز)
پاکستان کے وفاقی وزیر ماحولیات ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوستانہ اور براد رانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں سعودی گرین انیشیٹو ایک بہت بڑا پلیٹ فارم بننے جا رہا ہے اور یہ ایک تار یخی موو ہے ۔‘
ملک امین اسلم نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ایک ایم او یو سائن ہونے جا رہا ہے۔ اس کے بعد ایک ورکنگ پلان بنے گا جس میں کمیٹیاں بنیں گی اور کام کیا جائے گا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اپنے نوجوان کو سعودی گرین انیشیٹو کے ساتھ انگیج کریں۔‘
 جمعرات کو جدہ پہنچنے پر اردونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’ پاکستان گرین انیشیٹو کے تحت سعودی عرب  میں نیشنل پارکس ڈیولپ کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ اس کے ورکنگ پلان بنیں گے۔‘
ایک سوال پر وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’ایم او یو صرف کاغذ پر نہیں رہے گا۔ سعودی ولی عہد کے اعلان کردہ گرین انیشیٹو کے چاروں نکات کو آگے لے کر جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’گرین انیشیٹو پر ایم او یو کے لیے چار دن میں تمام معاملات ہوئے ہیں۔ جب ولی عہد محمد بن سلمان نے گرین انیشیٹو کا اعلان کیا تو وزیر اعظم نے انہیں خط لکھا ۔اس کے دوسرے دن سعودی ولی عہد نے ٹیلی فون کیا۔ اسی ٹیلی فونک رابطے میں ولی عہد نے وزیر اعظم کو دورے کی دعوت دی۔‘
انہوں نے کہا کہ’ گرین انیشیٹو وژن کے تحت پچاس ارب درخت پورے مشرق و سطی میں لگائے جائیں گے۔ ابھی جو ایم او یو سائن ہونے جا رہا ہے وہ سعودی عرب کے ساتھ ہے۔‘
 وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گرین انیشیٹیو ولی عہد محمد بن سلمان بہت بڑا منصوبہ ہے اور یہ خطے میں مثبت تبدیلی لائے گا۔

ملک  امین اسلم نے کہا کہ گرین انیشیٹو کے معاملے میں واضح ہدف ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

ولی عہد نے گرین انیشیٹو میں یہ بھی کہا کہ وہ سعودی عرب کو قابل تجدید انرجی کی طرف لے جائیں گے۔ انہوں نے 2030 تک اپنی پچاس فیصد انرجی متبادل ذرائع سے حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرین انیشیٹو کے معاملے میں واضح ہدف ہے۔ اسے آگے بڑھا رہے ہیں اور اس سے ہمارے نوجوانوں کے لیے بہت سارے مواقع پیدا ہوں گے۔ ہمارے پاس تجربہ ہے اور ہم اسے شیئر کرنا چاہتے ہیں۔

شیئر: