Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین کی ایک خوراک سعودی عرب میں دوسری پاکستان میں لگوائی واپسی کیسے؟

توکلنا یا صحتی پر ہیلتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا( فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پرعمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے۔ آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر اکاونٹ پراستفسار کیا ہے’ کورونا ویکسین  کی ایک خوراک سعودی عرب میں لگوائی تھی دوسری پاکستان میں واپسی کا کیا طریقہ کار ہے، کیا براہ راست مملکت آسکتے ہیں؟ 
 جوازات کا کہنا تھا کہ’ کورونا ویکسین کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ افراد جنہوں نے مملکت سے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں اور توکلنا ایپ پر ان کا اسٹیسٹ امیون کا ہے وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں تاہم انہیں توکلنا یا صحتی پر ہیلتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا‘ـ 
واضح  رہے وہ افراد جنہوں نے مملکت سے دونوں ویکسین نہیں لگوائی اور وہ ایسے ملک میں ہی جہاں سے براہ راست مسافروں کی آمد پر پابندی عائد ہے وہ کسی ایسے ملک میں دوہفتے قیام کرنے کے بعد مملکت آسکتے ہیں جہاں سے مسافروں کی آمد پر پابندی عائد نہیں۔
ایسے افراد مملکت آنے سے قبل زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پہلے کرایا گیا پی سی آر ٹیسٹ کرائیں گے جبکہ انہیں مملکت آنے کے بعد بھی پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا جس کا رزلٹ منفی آنے پر انہیں آئسولیشن وقرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔
 ایک اور شخص کی جانب سے پوچھا گیا کہ ’ وطن گئے ہوئے تقریبا ایک برس ہونے کو ہے، کورونا وائرس کی وجہ سے میں وقت مقررہ پر مملکت نہیں آسکا جبکہ میرا اقامہ بھی 31 جولائی کو ختم ہو گیا ہے تاحال اس کی تجدید نہیں ہوئی ‘؟ 

اقامے اور خروج وعودہ  میں 30 نومبر تک توسیع کردی جائے گی۔ (فائل فوٹو ایس پی اے)

 جوازات کا کہنا تھا کہ’ تارکین کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کا عمل مرحلہ وار جاری ہے جو نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کیا جارہا ہے اس حوالے سے جوازات کے دفتر سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ مرحلہ وار اقامہ تجدید ہوجائے گا‘ ـ 
واضح رہے ایوان شاہی کی جانب سے وہ اقامہ ہولڈرز جو کورونا وائرس کی وجہ سے اپنے ملک گئے ہوئے ہیں اور ان کے ملکوں سے براہ راست آنے پرپابندی ہے ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق 30 نومبر 2021 تک توسیع کردی جائے گی ـ 
خیال رہے ایسے تارکین جن کے کفیلوں کی جانب سے ان کے اقاموں کو کینسل کرایا گیا ہے ان کے اقاموں کی توسیع اس مد میں نہیں ہوسکے گی اس لیے انہیں چاہئے کہ وہ اپنے ابشر اکاونٹ پر اس امر کی تصدیق کرلیں کہ ان کا اقامہ کینسل یعنی ’خرج ولم یعد ‘ یعنی جا کرواپس نہ آنے والے کی کیٹگری میں توشامل نہں ہوا ہے۔
اگر مذکورہ کیٹگری میں شامل نہیں کیا گیا تو ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں 30 نومبر تک توسیع کردی جائے گی۔ 

شیئر: