Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی عرب میں نکاح کا نیا نظام متعارف

درحواست جمع ہونے کے دودن کے اندر نکاح کی منظوری دی جائے گی (فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں وزارت انصاف نے نکاح ناموں کے اجرا اور تصدیق کا نیا طریقہ کار جاری کر دیا ہے۔
وزارت کا کہنا ہے کہ نیا نظام نکاح کی کارروائی میں تیزی اور آسانی پیدا کرے گا۔ احوال مدنیہ (سول سروسز) میں دولہا اور دلہن کا ریکارڈ پہلی فرصت میں اپ ڈیٹ ہوجائے گا۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق وزارت انصاف نے نکاح کے اندراج کے لیے درج ذیل  طریقہ کار جاری کیا ہے:
امیدوار وزارت انصاف کے ای گیٹ پر متعلقہ فریقوں کی بنیادی معلومات کا اندراج کرائے، تمام معلومات مطلوبہ خانوں میں درست طور پردرج کی جائیں۔

 ماہرین نکاح کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد اجازت نامہ جاری کریں گے (فوٹو، ٹوئٹر)

درخواست دینے کے بعد منظوری کے لیے زیادہ سے زیادہ دو دن انتظار کرنا ہوگا۔
وزارت انصاف نے توجہ دلائی ہے کہ ماہرین درخواست کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے جس میں یہ دیکھا جائے گا کہ نکاح کے فریقوں پر مقررہ شرائط و ضوابط لاگو ہورہے ہیں یا نہیں۔
 متعلقہ فریق دستاویز کی تصدیق کریں گے پھر امیدوار کو مطلع کیا جائے گا کہ وہ نکاح کی کارروائی شروع کرسکتا ہے۔
نکاح خواں کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں دلہن سے نکاح کی زبانی منظوری لی جائے گی۔
وزارت انصاف اس حوالے سے نکاح خوانوں کو تحریری ہدایت دے چکی ہے۔

نئے سسٹم میں غلطی کا امکان انتہائی کم ہو جائے گا(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت انصاف نے اطمینان دلایا ہے کہ نئے طریقہ کار کی بدولت نکاح نامے میں غلطیوں کا امکان نہایت محدود ہوجائے گا۔
ماضی میں نکاح کے فریقوں کی نجی معلومات میں کوئی نہ کوئی  کمی یا غلطی رہ جاتی تھی جس کی اصلاح کے لیے طویل کارروائی درکار ہوتی تھی۔
نئے طریقہ کار کے مطابق اس قسم کی ممکنہ غلطیوں کا تدارک امیدوار کی جانب سے درخواست دینے کے بعد دو روز کے اندر ہی کرلیا جائے گا۔ پیش کردہ معلومات کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جائے گا اور یہ کام ماہرین کے سپرد کیا گیا ہے۔

شیئر: