Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکیوں کے لیے نکاح کے قوانین اور شرائط

غیر ملکیوں کے لیے نکاح رجسٹرار کے دفتر میں جا کرنکاح کرانا پڑتا ہے : فوٹو فری پکس
سعودی عرب میں شادی کے قوانین شہریوں اور غیر ملکیوں کے لیے جدا ہیں۔ قوانین کے مطابق نکاح عدالت میں رجسٹرکیا جاتا ہے جبکہ ایجاب وقبول بھی قاضی کے سامنے ہوتا ہے۔
نکاح نامے میں تمام شرائط کا اندراج بھی نکاح رجسٹرار جسے قاضی کہتے ہیں کے پاس ہوتا ہے۔ 
سعودی شہریوں کا نکاح  
شہریوں کے لیے نکاح میں بنیادی شرائط میں باہمی اتفاق کے علاوہ اہم ترین میڈیکل ٹیسٹ ہے جس کے بغیر نکاح کی تاریخ نہیں ملتی۔ 
میڈیکل ٹیسٹ میں اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ جس جوڑے کو رشتہ ازدواج میں باندھا جا رہا ہے ان میں کوئی ایسا موروثی مرض تو نہیں جس سے ان کی نسل میں بیماریاں بڑھنے کا اندیشہ ہو یا معذور بچوں کی پیدائش ہو۔ 
ٹیسٹ رپورٹ ملنے کے بعد نکاح کی تاریخ کے لیے ’کتابہ عدل ‘ (جہاں نکاح کرایا جاتا ہے) سے رجوع کرکے تاریخ حاصل کی جاتی ہے۔ سرکاری طورپر نکاح رجسٹر کیے جانے کے بعد شادی کی تیاریاں شروع کی جاتی ہیں۔ 
غیر ملکیوں کے لیے نکاح کے قوانین 
مملکت میں لاکھوں کے تعداد میں برسوں سے غیر ملکی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مقیم ہیں۔ یہاں رہنے والے تارکین کو شادی کے لیے مقررہ قواعد پرعمل کرنا لازمی ہے۔ 
غیر ملکیوں کے لیے نکاح رجسٹرار کے دفتر میں جا کرنکاح کرانا پڑتا ہے جس کے لیے پیشگی وقت حاصل کیا جاتا ہے۔ لڑکی کے والد اور لڑکے کی جانب سے نکاح کے لیے درخواست دی جاتی ہے (کورونا کی وجہ سے آن لائن وقت حاصل کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے)۔ 

نکاح نامے میں تمام شرائط کا اندراج بھی نکاح رجسٹرار جسے قاضی کہتے ہیں کے پاس ہوتا ہے۔ فوٹو فری پکس

نکاح کے دن ولی کی موجودگی میں نکاح کا خطبہ دیے کردونوں طرف کی شرائط نکاح نامے میں درج کی جاتی ہیں۔ اگر لڑکی کے والد نہیں ہیں تو اس کا مصدقہ ثبوت پیش کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
پاکستان قونصلیٹ میں نکاح خواں کی سہولت ماضی میں تھی جس سے لوگوں کو یہ آسانی تھی کہ وہ نکاح کرانے کے بعد نکاح نامے کو سفارتخانے اور بعدازاں وزارت خارجہ سے تصدیق کرانے کے بعد اقامہ بنوانے کی کارروائی کر سکتے تھے مگر کچھ عرصہ سے یہ سہولت ختم کر دی گئی ہے۔ 
سعودی شہری کی غیر ملکی سے شادی کا قانون 
مملکت میں اگر سعودی شہری کسی غیر ملکی خاتون سے شادی کا خواہاں ہوتا ہے تو اسے وزارت داخلہ سے اس کی اجازت حاصل کرنا ہوتی ہے۔  
شادی کےلیے این او سی حاصل کرنے کے بعد ہی نکاح کو رجسٹرکرانا ممکن ہے۔ اجازت کے بغیر نکاح رجسٹرنہیں کرایا جا سکتا۔ 

مملکت میں اگر سعودی شہری کسی غیر ملکی خاتون سے شادی کا خواہاں ہوتا ہے تو اسے وزارت داخلہ سے اس کی اجازت حاصل کرنا ہوتی ہے: فوٹو عرب نیوز

اگر کوئی سعودی خاتون کسی غیر ملکی مرد سے شادی کی خواہاں ہے تو اس کے بارے میں بھی وزارت داخلہ سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہے تاہم اس کا مرحلہ کافی دشوار ہوتا ہے جس میں غیر ملکی کے بارے میں پولیس رپورٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا۔
بعدازاں وزارت داخلہ میں این او سی کےلیے درخواست بھیجی جاتی ہے وہاں سے منظوری آنے کے بعد نکاح رجسٹریشن کی کارروائی مکمل ہوتی ہے۔ 
غیر ملکی سے سعودی کی شادی کے بعد غیر ملکی مرد یا خاتون کو ماضی میں کچھ عرصہ بعد سعودی شہریت دینے کا قانون  تھا مگر کچھ عرصہ سے اس میں ترمیم کردی گئی۔
اب غیر ملکی مرد یا خاتون کو شادی کے بعد شہریت حاصل کرنے کے لیے متعدد محکموں سے این اوسی درکار ہوتے ہیں اور اس کارروائی کو مکمل ہونے میں خاصا وقت لگتا ہے۔ 

شیئر: