Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت غیر قانونی تارکین کے اخراجات برداشت نہیں کرے گی، محکمہ پاسپورٹ

 غیر قانونی تارک وطن کو اپنے خرچ پر  واپسی کا بندوبست کرنا ہوگا، کسی قسم کا کوئی جرمانہ نہیں لیا جائیگا، محکمے پاسپورٹ کا وضاحتی بیان
 
جدہ : محکمہ پاسپورٹ نے  واضح کیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی وطن واپسی کے اخراجات سعودی حکومت برداشت نہیں کریگی۔ ہر غیر قانونی تارک وطن کو اپنے خرچ پر  واپسی کا بندوبست کرنا ہوگا۔ محکمے نے یہ وضاحت مقامی جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے جوا ب میں جاری کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سعودی حکومت کے خرچ پر مملکت سے بیدخل کیا جائیگا۔  ولی عہد نائب وزیراعظم  وو زیر داخلہ شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزکی منظوری سے گزشتہ ہفتے اقامہ و محنت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سعودی عرب سے وطن واپس جانے کیلئے 90 دن کی مہلت کا اعلان کیاتھا۔سعودی حکومت کے اس اعلان سے  ایسے تمام  غیر قانونی تارکین  فائدہ اٹھاسکیں گے جو حج ،عمرہ یا وزٹ ویزے پر مملکت آکر غیر قانونی طریقے سے رہائش پذیر ہوگئے۔ ان سے کسی قسم کا کوئی جرمانہ نہیں لیا جائیگا۔ ان پر کوئی فیس لاگو نہیں ہوگی اور دوبارہ مملکت واپسی ممکن ہوگی۔ایسے  تمام غیر قانونی تارکین جن کے پاس پاسپورٹ یا سفری دستاویز ہو   وہ  ریزرویشن کروا کر براہ راست ایئرپور ٹ جاسکتے ہیں۔سعودی حکومت نے غیر قانونی تارکین  وطن کو فنگر پرنٹ کے منفی نتائج سے استثنیٰ دیا ہے۔ شمیسی میں مکمل شہر  بسا دیا گیا جہاں 32ہزار افراد  آسکتے ہیں۔ بیدخل کئے جانے والوں کیلئے خصوصی ہال قائم کیا گیا ہے۔ انہیں  جدہ ایئرپورٹ سے  بیدخل کیا جائیگا۔غیر قانونی تارکین کے ممالک کے  قونصلرز کے لئے دفاتر کھول دیئے گئے۔
 

شیئر: