Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

100 بلین ریال کا ’مسار مکہ‘ منصوبہ 2030 میں مکمل ہو گا

منصوبہ اپنے بنیادی ڈھانچے کے مرحلے کی تکمیل سے 30 فیصد دور ہے(فوٹو ٹوئٹر)
ام القری فار ڈویلپمنٹ اینڈ کنسٹرکشن کے سی ای او نے الشرق نیوز کو بتایا ہے کہ 100 بلین ریال کا ’مسار مکہ‘ منصوبہ اپنے بنیادی ڈھانچے کے مرحلے کی تکمیل سے 30 فیصد دور ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ام القری فار ڈویلپمنٹ اینڈ کنسٹرکشن کے سی ای او یاسر ابوعتیق نے کہا کہ کمپنی نے اس مرحلے کے لیے مختص 23 بلین ریال میں سے17 بلین ریال خرچ کر دیے ہیں۔
ابو عتیق نے بتایا کیا کہ یہ منصوبہ 2030 میں مکمل ہو جائے گا جس سال سعودی عرب نے 31 ملین حجاج اور عمرہ زائرین کو راغب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مسارمکہ ایک ترقیاتی منصوبہ ہے جو مکہ کے مکینوں، وزیٹرز اور زائرین کے لیے مقدس شہر کے لیے متعدد راستوں کو شامل کرتا ہے۔ یہ مملکت کے وژن 2030 کا بھی ایک حصہ ہے جو 2030 تک عمرہ زائرین کی تعداد کو 30 ملین تک بڑھانا چاہتا ہے اور مکہ کے رہائشیوں اور وزیٹرز کے لیے معیار زندگی میں بہتری لانا چاہتا ہے۔
ابو عتیق نے مزید کہا کہ منصوبے کا بنیادی ڈھانچہ اگلے 100 سالوں کے لیے شہر کی ضروریات کے مطابق رہے گا۔
اس منصوبے کی تکمیل کے لیے کچی آبادی کے چھ علاقوں کو ہٹانے کی ضرورت تھی جسے ہائی وے کو مسجد الحرام سے جوڑنے میں رکاوٹ کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ اس منصوبے  کے لیے تین ہزار 626 جائیدادوں کے مکینوں کو 11 بلین ریال سے زائد کی رقم ادا کی گئی۔
اس منصوبے کی تکیمل کے لیے کچی آبادیوں کے مکینوں سے نمٹنے میں پانچ سال لگ گئے۔
ام القری فار ڈویلپمنٹ اینڈ کنسٹرکشن کے سی او یاسرابو عتیق نے کہا کہ ’ہمارا منصوبہ ہے کہ ہم انہیں اس منصوبے میں دوبارہ شامل کریں، خواہ چاہنے والوں کو دوبارہ رہائش دے کر یا انہیں پراجیکٹ کی سہولتوں میں روزگار کے لیے ترجیح دے کر کیونکہ یہ 16 ہزار ملازمتوں کے مواقع فراہم کرے گا۔‘
الشرق نیوز کے مطابق ام القری فار ڈویلپمنٹ اینڈ کنسٹرکشن نے 20 فیصد عمارتوں کی تعمیر کے معاہدوں پر دستخط کیے جن میں سے ہوٹلوں کا پہلا گروپ 2024 میں کھلے گا جس میں کیمپنسکی، ہلٹن اور تاج برانڈز شامل ہیں۔

شیئر: