Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا میں پہلے ترقیاتی منصوبے کے لیے 5.2 ارب ڈالر کا ماسٹر پلان

ترقیاتی منصوبے کا مقصد 38 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب نے العلا تاریخی علاقے کی ترقی کے لئے ابتدائی خصوصی مالی اعانت کرتے ہوئے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
العلا میں ترقیاتی منصوبے کی نگرانی کرنے والے چیف ایگزیکٹیو آفیسرعمرو المدنی نے عرب نیوز کو بتایا ہے کہ 2023 میں منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے لئے مزید 3.2 ارب ڈالرمختص کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے مرحلے پرعمل پیرا ہیں۔ اس میں ایئرپورٹ کو اپ گریڈ کرنا شامل ہےجو مکمل ہوچکا ہے۔
اس منصوبے میں پہلے ہی تقریبا 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے اور ترجیحی ڈھانچے پر 3.2ارب ڈالر خرچ کرنا طے ہے۔
اس میں46 کلو میٹر طویل 'لو کاربن ٹرام وے سسٹم 'کا پہلا 22 کلو میٹر طویل حصہ، قابل تجدید توانائی نیٹ ورک کی ترقی، پانی کی فراہمی کے نظام اور گندے پانی کی صفائی کے پلانٹ کو اپ گریڈ کرنا شامل ہے۔
2035 تک مکمل ہونے والے اس ترقیاتی منصوبے کا مقصد 38 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کرنا، سال میں 2 لاکھ  وزیٹرز کو راغب کرنا، اس علاقے کی آبادی کو ایک لاکھ 30 ہزارنفوس تک وسیع کرنا اور ریاست کی معیشت میں 32 ارب ڈالر کا حصہ ڈالنا ہے۔
عمرو المدنی نے کہا کہ ہم مارکیٹ میں ہیں۔ ہم متعدد سرمایہ کاری فرموں اور فنڈ ڈھانچوں کے ساتھ فعال طور پر مصروف عمل ہیں جو آج سے حصہ لینا شروع کر رہے ہیں۔
یہ سرمایہ کاروں کے ساتھ باہمی تال میل کا ایک سفر ہے اور ہمارا آن لائن پورٹل تمام سرمایہ کاروں کو اندراج کروانے اورمصروف عمل ہونے کی دعوت دیتا ہے۔

دنیا کو پائیدار ترقی کے لئے ایک نیا نمونہ پیش کرنے کے لئے پرجوش ہیں۔(فوٹو یوٹیوب)

اس منصوبے میں نجی شراکت کے اولیں مواقع میں سے ایک مہمان نوازی کے شعبے میں شراکت ہے۔ تکمیل کے بعد اس سائٹ میں ہوٹل کے 9400 کمرے ہوں گے۔ پہلے ریسارٹس پر کام اکتوبر میں شروع ہو گا۔
ہم نے 200 ہوٹل کمروں کے لئے سرمایہ کاری کی ہے جو رواں سال مارکیٹ میں آئیں گے۔ المدنی نے کہا کہ نجی شعبے نے پہلے ہی مزید 150 کمروں کی تعمیر میں حصہ لے رکھا ہے۔
بین الاقوامی ہاسپٹلٹی برانڈز جیسے ایکر، بنیان ٹری اور ہبیتاس نے پہلے ہی اپنی شرکت کی تصدیق کردی ہے جبکہ رواں سال کے آخر تک کچھ مزید برانڈز شامل ہونے کیلئے تیار ہیں۔
المدنی نے کہا کہ ابتدائی سرمایہ کاری میں دلچسپی زیادہ تر مقامی افراد  کی طرف سے حاصل ہوئی ہے لیکن جب اس منصوبے کی شکل واضح ہونا شروع ہو گی تو توقع ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کار بھی ان منصوبوں کے شراکت دار بنیں گے۔

آن لائن پورٹل سرمایہ کاروں کو اندراج کروانے کی دعوت دیتا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

نجی شعبے میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی صلاحیتیں معمولی نہیں اور یہ عالمی سرمایہ کاری میں بھی ایک اہم رکن ہے۔
کنگڈم انسٹی ٹیوٹ آثار قدیمہ اور تحفظ کی تحقیق کے العلا عالمی مرکز نے اس جگہ پر وسیع پیمانے پر کھدائی کی ہے اور اس ہفتے اس نے اہم آثار قدیمہ کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔
المدنی نے کہا کہ اس حیرت انگیز ثقافتی زمین کی تزئین کی صلاحیت کا ادراک کرنا، اسے عجائبات کی حیثیت سے دنیا کے سامنےلانا یہ سب ایک ساتھ مربوط اندازمیں آنا حقیقت میں چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو پائیدار ترقی کے لئے ایک نیا نمونہ پیش کرنے کے لئے پرجوش ہیں، جس سے ثقافت، ورثے اور لوگوں کا احترام ہوتا ہے۔
 

شیئر: