Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک طالبان اگر آئین کو تسلیم کرے تو موقع دیں گے: فواد چوہدری

پاکستان کے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’اگر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سب لوگ یا ان میں سے کچھ لوگ اگر آئین پاکستان کو تسلیم کرتے ہیں اور قانون کو احترام دیتے ہیں تو ظاہر ہے ہم انہیں موقع دیں گے۔‘
فواد چوہدری نے منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان کے حکام نے بھی ہمیں کہا ہے کہ ہم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کریں اور اس مسئلے کو حل کریں۔ افغانستان کی نئی اتھارٹیز چاہتی ہیں کہ پاکستان میں امن قائم ہو اور امن بات چیت ہی سے ممکن ہوسکتا ہے۔‘
’جو مذاکرات ہوں گے ان میں مقامی لوگوں کو شامل کیا گیا ہے اور جو مقامی لوگ متاثر ہوئے ہیں، ان کو بھی اس عمل کا حصہ بنایا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’آپ کو بالآخر سمجھوتے کی جانب جانا ہے۔ ریاست مسلسل جنگ نہیں لڑ سکتی۔ وہاں کی عورتوں اور بچوں کا کیا قصور ہے اگر ان کے والد یا کوئی اور رشتہ جنگ میں شامل ہوئے ہیں۔‘
افغانستان کی صورت حال کا تذکرہ کرتے ہوئے فواد چوہدری نے بتایا کہ ’وہاں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق ’کابینہ اجلاس میں اس پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وہاں گندم اور چاول بھجوانے کی منظوری دی گئی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں حالات بہت خراب ہیں لوگ خوراک کے لیے اپنے بچے فروخت کر رہے ہیں۔‘
’افغانستان کے معاملے پر او آئی سی کے پاس جایا جائے گا۔‘
انہوں نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ بھی افغانستان کے عوام کی مدد کرے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’افغانستان کے ساتھ تجارت میں جو ٹیکس تھے وہ سب ختم کر دیے گئے ہیں۔‘
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’کر لے، اس سے قبل بھی وہ کئی لانگ مارچ کر چکے ہیں۔‘
ان کے مطابق ’یہ پی ڈی ایم کی ونٹر ایکٹیویٹی ہے، مولانا فضل الرحمان کو لگتا ہے کہ دوڑ شوڑ لگا کر جسم گرم کریں، تو کر لیں۔‘

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’لانگ مارچ پی ڈی ایم کی ونٹر ایکٹیویٹی ہے، ایک اور بھی کر لے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیتے ہوئے کہ ’وہ صبر کرے، اسے ابھی دو سال کا انتظار کرنا پڑے گا اور اس کے بعد پانچ سال‘
دسمبر میں نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’دسمبر میں کیوں، ابھی آ جائیں، انہوں نے واپسی کی کمٹمنٹ کی ہوئی ہے، پوری کریں۔‘
انہوں نے ایک بار پھر مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوئے میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ چیزوں کی قیمتیں تین بڑھا کر پیش کرتا ہے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پورے میں اب ایک ہیلپ لائن کام کرے گی جو 911 کے نمبر پر مشتمل ہو گی۔

شیئر: