Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نور مقدم قتل کیس: سی سی ٹی وی ویڈیو ملزمان کے وکلا کو فراہم کرنے کا حکم

عدالت نے حکم جاری کیا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو کو یو ایس بیز میں ڈال کر ملزمان کے وکلاء کو فراہم کی جائیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
نور مقدم قتل کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پر سی سی ٹی وی ویڈیو کو ڈی سیل کرنےکا حکم دے دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاء ربانی نے کی۔
مقدمے کے تفتیشی آفیسر انسپکٹر عبدالستار نے سی سی ٹی وی ویڈیو کو ڈی سیل کرنے کے لیےعدالت میں درخواست دی۔
درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے سی سی ٹی وی ویڈیو ڈی سیل کرنےکا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم جاری کیا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو کو یو ایس بیز میں ڈال کر ملزمان کے وکلاء کو فراہم کی جائیں۔
خیال رہے بدھ کے روز مقدمے کی سماعت کے دوران مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی جانب سے ایک بار پھر عدالتی کارروائی میں دخل اندازی کی کوشش ک تھی۔
بدھ کو جب عدالتی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا تو استغاثہ نے فرانزک آفیسر محمد عمران کا بطور گواہ بیان ریکارڈ کروانا شروع کیا۔
اس دوران مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’جناب عطاء ربانی، کیا میں آپ کے قریب آ سکتا ہوں، مجھے کچھ سنائی نہیں دے رہا۔
اس کے بعد ملزم کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد دوبارہ مخاطب ہوا اور کہا کہ ’جج عطا ربانی، میرا راضی نامہ کروا دیں، میں عدالت کے قریب آ کر کچھ بات کرنا چاہتا ہوں۔
اس دوران مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم جی بھی عدالت میں موجود تھیں۔
 

شیئر: