Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملاقاتیں وقت کی ضرورت ہیں‘، مولانا فضل الرحمن سے بلاول بھٹو کی ملاقات

مولانا فضل الرحمن کے مطابق جعلی عددی اکثریت کے ذریعے قانون سازی کرنا آمرانہ اقدام ہوگا۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوز رداری نے اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور پارلیمنٹ میں حکومتی قانون سازی پر اپوزیشن کے مشترکہ مؤقف کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
خیال رہے کہ رواں سال کے شروع میں پی ڈی ایم سے پیپلز پارٹی کی راہیں جدا ہونے کے بعد پہلی بار بلاول بھٹو پی ڈی ایم کے رہنماؤں سے رابطے اور ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے چند دن قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے بھی ملاقات کی تھی۔
اسلام آباد میں ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن میں رابطے اور ملاقاتیں وقت کی ضرورت ہیں، یہ حکومت دھاندلی سے وجود میں آئی اسے انتخابی اصلاحات کا کوئی حق حاصل نہیں، اس کی تجاویز کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ’جعلی عددی اکثریت‘ کے ذریعے الیکشن اصلاحات پر قانون سازی کی کوشش کی تو یہ ایک آمرانہ اقدام ہوگا۔
’اس پر ساری اپوزیشن کو متحد ہو کر پارلیمانی روایات پر عمل کرنا ہو گا۔ اس حوالے سے یہ خوش آئیند ہے کہ اپوزیشن متحد ہو کر حکومت کو ناکام بنا رہی ہے۔ حکومت کو ایک قانون سازی کے دوران شکست بھی ہوئی ہے اور مشترکہ اجلاس بھی ملتوی کرنا پڑا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اب پتا نہیں دوبارہ اجلاس بلانے سے پہلے حکومت کیا ہاتھ مار رہی ہے اور کیا خریداری کرے گی۔‘  
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت نے دوبارہ مشترکہ اجلاس بلایا تو وحدت کا مظاہرہ کر کے دوبارہ شکست دیں گے۔
ان ہاؤس تبدیلی کے حوالےسے سوال پر پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارا اصل مطالبہ نئے انتخابات ہیں، قوم کو ووٹ کا حق واپس ملنا چاہیے۔

پی ڈی ایم سے علیحدگی کے بعد بلاول بھٹو پہلی مرتبہ اتحادی رہنماؤں ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

اس سوال پر کہ کیا سینٹ چیئر مین یا وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی تو اس پر بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن دونوں کا کہنا تھا کہ ایسی بات نہیں ہوئی بلکہ حکومتی قانون سازی پر بات چیت ہوئی، جب موقع آئے گا تو اس پر بات ہو سکتی ہے۔
اس سوال پر کہ کیا پیپلز پارٹی دوبارہ پی ڈی ایم کے ساتھ پارلیمنٹ کے باہر احتجاج میں شامل ہو گی تو مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ وہ پی ڈی ایم کے اکیلے فیصلے نہیں کر سکتے مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے جمہوری انداز میں حکومت کو نقصان پہنچایا ہے، اور حکومتی بل مسترد ہونا پارلیمان کی فتح تھی۔ 
یاد رہے کہ پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان فضا بہتر ہوئی ہے جس کے بعد بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کے مابین ملاقات کی راہ ہموار ہوئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تین نسلوں سے فضل الرحمن سے تعلق ہے جو جاری رہے گا۔

شیئر: