Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: دِلی حکومت ’پلوشن لاک ڈاؤن‘ کی تجویز سے متفق کیوں نہیں؟

پی ایم 2.5 سب سے زیادہ نقصان دہ ذرات ہیں جو پھیپھڑوں اور دل کی دائمی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
نئی دلی حکومت نے انڈیا کی اعلیٰ عدالت کی طرف سے ’آلودگی سے متعلق لاک ڈاؤن‘ کا اعلان کرنے کے ’مشورے‘ کو نظر انداز کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق خطرناک سموگ کی وجہ سے نئی دلی شہر میں بچے ایک ہفتہ تک اسکول نہیں جا سکے۔
واضح رہے کہ نئی دلی میں ہوا کا معیار ہر سال سردیوں میں بہت زیادہ گر جاتا ہے اور فضا میں نقصان دہ ذرات میں شدید اضافہ ہو جاتا ہے۔
ہفتے کو سپریم کورٹ نے پہلی بار ’آلودگی کا لاک ڈاؤن‘ نافذ کرنے کا مشورہ دیا، جس کے تحت دہلی کے 20 ملین لوگوں کو مؤثر طریقے سے ان کے گھروں تک محدود رکھا جانا تھا۔
پیر کو عدالت میں جواب جمع کرواتے ہوئے نئی دلی کی شہری حکومت نے کہا کہ اس طرح کا قدم تبھی ’بامعنی‘ ہو گا جب دلی کے آس پاس کی ریاستوں کو اس(لاک ڈاؤن میں) بھی شامل کیا جائے۔
موسم سرما میں دلی پر چھائی ہوئی سموگ کا ایک حصہ پڑوسی ریاستوں میں کسانوں کی فصلوں کی باقیات کو جلانے سے پیدا ہونے والے دھوئیں پر مشتمل ہے۔
دلی حکومت نے کہا کہ ’دہلی کے کمپیکٹ سائز کو دیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن کا ہوا کے معیار کے نظام پر محدود اثر پڑے گا۔‘
تاہم حکومت نے اعتراف کیا کہ شہر کی فضائی آلودگی میں کارخانے سب سے بڑا کردار ادا کرتے ہیں جس کے بعد سڑکوں اور تعمیراتی مقامات سے نکلنے والی گرد اور دھول ہے۔
حکومت کی جانب سے دیے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ کھیتوں کی آگ شہر کے پی ایم 2.5 میں صرف چار فیصد حصہ ڈال رہی ہے۔

سوئس آرگنائزیشن آئی کیو ایئر کی 2020 کی ایک رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ دنیا کے 30 آلودہ ترین شہروں میں سے 22 انڈیا میں ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)

پی ایم 2.5 سب سے زیادہ نقصان دہ ذرات ہیں جو پھیپھڑوں اور دل کی دائمی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔
پچھلے ہفتے دلی شہر میں پی ایم 2.5 کی سطح 500 کو چھو گئی جو عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) کے مطابق زیادہ سے زیادہ محفوظ حد سے 30 گنا زیادہ ہے۔
دلی کے وزیراعلیٰ نے ہفتے کو تمام سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ سکولوں کو بھی ایک ہفتہ تک بند رکھنے کا اعلان کیا جبکہ 20 نومبر تک تعمیراتی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی۔
سوئس آرگنائزیشن آئی کیو ایئر کی 2020 کی ایک رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ دنیا کے 30 آلودہ ترین شہروں میں سے 22 انڈیا میں ہیں جبکہ دہلی کو عالمی سطح پر سب سے زیادہ آلودہ دارالحکومت قرار دیا گیا ہے۔
رواں برس ہی طبی جریدے لانسیٹ نے کہا کہ 2019 میں انڈیا میں فضائی آلودگی کی وجہ سے 16 لاکھ 70 ہزار اموات ہوئیں، جن میں تقریباً 17,500 دارالحکومت میں ہوئیں۔

شیئر: