Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیدرلینڈز میں لاک ڈاؤن کے خلاف پرتشدد مظاہرہ، پولیس کی فائرنگ

پر تشدد مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کو آگ لگائی اور پتھراؤ بھی کیا۔ فوٹو اے ایف پی
نیدرلینڈز میں کورونا کے باعث جزوی لاک ڈاؤن کے خلاف پرتشدد مظاہرے میں پولیس نے انتباہی فائرنگ کی جس سے کم از کم دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیدرلینڈز کے شہر روٹر ڈیم میں پر تشدد مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کو آگ لگائی اور پتھراؤ بھی کیا۔
کورونا وائرس سے متعلق پابندیوں اور غیر ویکسین شدہ افراد کی چند مقامات پر رسائی روکنے کے خلاف روٹرڈیم شہر میں ہونے والے پر تشدد مظاہرے میں درجنوں افراد گرفتار جبکہ ایک پولیس افسر سمیت سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔
گذشتہ اتوار کو نیدرلینڈز کی حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن کے نفاذ کا اعلان کیا تھا جس دوران کم از کم تین ہفتوں کے لیے ریستوران، دکانوں اور کھیلوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
ساحلی شہر روٹرڈیم کے میئر نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس کو بالآخر اپنے دفاع میں ہتھیار نکالنا پڑے۔
پولیس نے جاری بیان میں کہا ہے کہ مظاہرے میں فساد بھڑک گیا تھا، کئی مقامات کو آگ لگائی گئی جبکہ آتش بازی بھی گئی جس کے ردعمل میں پولیس نے انتباہی فائرنگ کی۔
پولیس کے مطابق ’کئی مرتبہ انتباہی فائرنگ کی لیکن ایک وقت پر صورتحال اس قدر خطرناک ہوگئی کہ اہلکار ٹارگٹس پر فائر کرنے پر مجبور ہو گئے۔‘
مقامی میڈیا کے مطابق سینکڑوں مظاہرین نے ’آزادی‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے پولیس اور آگ بجھانے والے عملے پر پتھراؤ کیا اور کئی الیکٹرک سکوٹرز کو آگ لگائی۔
پولیس نے پرتشدد کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف ثبوت اکھٹے کرنے کے لیے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ اکثر مظاہرین واپس چلے گئے ہیں تاہم چند مقامات پر کچھ احتجاجی گروپس موجود ہیں۔
شہر میں امن و امان کے نفاذ کے لیے انتظامیہ نے ایمرجنسی احکامات جاری کر دیے ہیں جس کے تحت شہریوں کے علاقے میں اکھٹے ہونے پر پابندی ہوگی۔
خیال رہے کہ دیگر یورپی ممالک کی طرح نیدرلینڈز میں بھی حالیہ دنوں میں کورونا کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جمعے کو ایک دن میں 21 ہزار سے زائد نئے کیسز سامنے آئے تھے۔

شیئر: