Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا میں لاک ڈاؤن کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج، متعدد گرفتار

مارچ کے شرکا نے ماسک پہنے بغیر سڈنی کے وکٹوریا پارک سے ٹاؤن ہال تک مارچ کیا۔ (فوٹو، اے ایف پی)
آسٹریلیا میں سڈنی سمیت دیگر کئی شہروں میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافے کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگانے کے فیصلے کے خلاف ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سنیچر کو جب مظاہرین نے رکاوٹیں توڑیں اور پلاسٹک کی بوتلیں اور گملے پھینکنا شروع کیے تو متعدد افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
مارچ کے شرکا نے ماسک پہنے بغیر سڈنی کے وکٹوریا پارک سے ٹاؤن ہال تک مارچ کیا اور انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’آزادی‘ اور’ دی ٹُرتھ‘ کے الفاظ درج تھے۔
ان احتجاجی مظاہروں کے دوران سڈنی میں پولیس کی بڑی تعداد حکومت کے مطابق بغیر اجازت کی جانے والی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے موجود رہی۔ نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا ہے کہ وہ آزادی اظہار اور لوگوں کے اجتماع کو تسلیم کرتے ہیں لیکن یہ احتجاج پبلک ہیلتھ آرڈر کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے مزید کہا ہے کہ ’وسیع کمیونٹی کی حفاظت ہمیشہ سے ہماری ترجیح رہی ہے۔‘
خیال رہے کہ یہ احتجاجی مظاہرے ایک ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں جب ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 163 کیسز سامنے آئے ہیں۔

میلبورن میں بھی ہزاروں مظاہرین نے ریاستی پارلیمان کے سامنے مظاہرہ کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

آسٹریلیا کے وزیر صحت بریڈ ہیزرڈ نے کہا ہے کہ’ ہم ایک جمہوریت ہیں اور میں عام طور پر لوگوں کے احتجاج کے حق کی حمایت کرتا ہوں لیکن اس وقت ہمارے ہاں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ہمارے ہاں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے کچھ نہیں ہوتا اور وہ ایسے مظاہروں میں شامل ہونے اور ایک دوسرے کے قریب جانےکو عام سی بات سمجھتے ہیں۔‘
دوسری جانب میلبورن میں بھی ہزاروں مظاہرین نے ریاستی پارلیمان کے سامنے مظاہرہ کیا اور ’آزادی آزادی‘ کے نعرے لگائے۔ انہوں نے کچھ بینرز پر لکھ رکھا تھا کہ ’ یہ پابندیاں کورونا وائرس سے متعلق نہیں بلکہ یہ لوگوں پر حکومت کا کنٹرول بڑھانے کے لیے ہیں۔‘

شیئر: