Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جینا چاہتے ہیں‘، یورپ اور آسٹریلیا میں کورونا پابندیوں کے خلاف احتجاج

یورپ اور آسٹریلیا میں ہزاروں افراد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لگائی جانے والی تازہ پابندیوں کے خلاف سڑکوں پر نکل کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیدرلینڈز کے شہرروٹرڈیم کے ایک ہسپتال میں تین افراد کو داخل کیا گیا ہے جن کی پولیس کے ساتھ مڈبھیڑ ہوئی تھی۔
سنیچر کو نیدرلینڈز کے شہر روٹرڈیم میں مظاہروں کے دوران صورتحال ناخوشگوار ہو گئی تھی۔
روٹرڈیم پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتباہی اور نشانے والی گولیاں چلائیں اور پانی کی توپوں کا بھی استعمال کیا۔
اس سے ایک روز قبل نیدرلینڈز کے دیگر شہروں میں پُرامن احتجاج ہو رہا تھا تاہم شہروں میں ہونے والی کشیدگی کے دوران مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور سائیکلوں کو آگ بھی لگائی۔
اس دوران کچھ افراد گرفتار بھی ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ کو کورونا وائرس کی نئی لہر کا سامنا ہے اور کئی ممالک میں پابندیاں سخت کر دی گئی ہیں۔
آسٹریا میں جمعے کو جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا تھا۔
آسٹریا کے شہر ویانا میں دائیں بازو کی ایف پی او پارٹی کی احتجاج کی کال پر تقریباً 40 ہزار افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
انہوں نے ’کورونا آمریت‘ کے بینر اٹھائے ہوئے تھے اور ’معاشرے میں تقسیم‘ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
کیٹرینہ جیئرسکر نامی 42 برس کی ٹیچر نے ریلی میں شرکت کے لیے چھ گھنٹے سفر کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ نارمل نہیں کہ حکومت ہمیں ہمارے حقوق سے محروم کر رہی ہے۔‘
نیدرلینڈر میں پچھلے سنیچر کو ایک بار پھر جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا جس کے تحت کم از کم تین ہفتوں کے لیے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
اب انتظامیہ غیرویکسین شدہ افراد کے کچھ جگہوں میں داخلے پر پابندی لگانے کا ارادہ رکھتی ہے، جسے ٹو جی آپشن کا نام دیا گیا ہے۔
ٹو جی کا مطلب ہے genezenاور gevaccineerd جو کہ ڈچ زبان میں ویکسین شدہ اور صحت یاب ہونے والے افراد کے لیے بنائی گئی کیٹیگری ہے۔

آسٹریا میں جمعے کو جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب، ایمسٹرڈیم میں بھی ہزاروں افراد حالیہ پابندیوں کے خلاف جمع ہوئے۔
دیگر ہزار افراد نے بلیجیئم کی سرحد کی قریب جنوبی شہر بریڈا میں لاک ڈاؤن کے خلاف مارچ کیا۔
مارچ کے منتظمین کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم مارک رٹا کے منصوبے کے خلاف تھے جس کے تحت غیر ویکسین شدہ افراد کا بارز اور ریستوران میں داخلہ ممنوع ہوگا۔
آرگنائزر جوسٹ ایراس کا کہنا ہے کہ ’لوگ جینا چاہتے ہیں، اسی لیے ہم یہاں ہیں۔‘
تاہم اپنے مظاہرے کو روٹرڈیم میں ہونے والی کشیدگی سے الگ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہم فسادی نہیں ہیں۔ ہم پُر امن (طور پر احتجاج کر رہے) ہیں۔‘

شیئر: