Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین شدہ افراد کے لیے امریکہ میں سفری پابندیاں ختم، ’اپنے بیٹے کو دیکھنا چاہتی ہوں‘

سفر بحال ہونے کی وجہ سے میکسیکو کے ایک شہر میں ڈالر کی کمی ہوگئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے سفری پابندیوں کو ختم کرتے ہوئے مکمل ویکسین شدہ افراد کے لیے اپنی سرحدیں کھول دی ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ نے آٹھ نومبر سے پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ سابق صدر دونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نافذ کی جانے والی یہ پابندی موجودہ صدر جو بائیڈن نے جاری رکھی اور اس بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے۔ سفری پابندیوں پر سب سے زیادہ اعتراض یورپ اور امریکہ کے پڑوسی کینیڈا اور میکسیکو کی جانب سے ہو رہا تھا۔
کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کی کوشش میں امریکہ کی سرحدوں کو یورپی یونین، برطانیہ، چین، انڈیا اور برازیل سمیت دنیا کے بڑے حصوں سے آنے والے مسافروں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
میکسیکو اور کینیڈا سے بھی آنے والوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی مہینوں تک نافذ رہنے والی پابندیاں لاکھوں لوگوں کے لیے ذاتی اور معاشی مسائل کا باعث بنی تھیں۔
برطانوی میاں بیوی ایلیسن اور ڈیوڈ ہینری کو گذشتہ برس اپنے بیٹے لیئم سے ملنے کے لیے نیویارک جانا تھا۔ لیکن انہیں نہیں معلوم تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ان کا سفر تقریباً دو سال تک کے لیے ملتوی ہوجائے گا۔
اس دوران انہوں نے اپنے بیٹے کی 30 ویں سالگرہ اور اپنی شادی کی 30 ویں سالگرہ بھی ساتھ منانے کا موقع گنوا دیا۔ جبکہ لیئم کو کورونا وائرس اور ایلیسن میں جلد کے سرطان کی تشخیص ہوگئی۔
آنکھوں میں آنسو لیے 63 برس کی ایلیسن نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’یہ بہت مشکل تھا۔‘
شمال مغربی انگلینڈ میں اپنے گھر میں امریکہ جانے کی تیاری کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں صرف اپنے بیٹے کو دیکھنا چاہتی ہوں۔‘
دونوں میاں بیوی ایلیسن کی 87 برس کی والدہ پیٹ سینڈرسن کے ہمراہ اگلے ہفتے یورپ سے امریکہ جائیں گے۔

 میکسیکو اور کینیڈا سے بھی آنے والوں پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ فائل فوٹو: ان سپلیش

بحر اوقیانوس کے دونوں طرف رہنے والوں خاندان اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے بیتاب ہیں۔
دوسری جانب، سفر کے لیے بڑھتی طلب سے نمٹنے کے لیے ایئرلائنز نے سمنر پار (ٹرانس ایٹلانٹک) پروازوں میں اضافہ کر دیا ہے اور اب بڑے جہاز استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
میکسیکو کی سرحد کے قریب واقع امریکی ریاستوں ٹیکساس اور کیلیفورنیا کے شہروں میں تجارتی پابندیوں کی وجہ سے متعلقہ افراد کو معاشی مشکلات کا سامنا رہا۔
تاہم کینیڈا میں سرحد پار سفر کے لیے کورونا وائرس ٹیسٹ کی قیمت راہ میں رکاؤٹ بن سکتی ہے، جو 250 ڈالر تک ہے۔
نیویارک میں کانگریس کے رک برائن ہگنز، جن کا ضلع کینیڈا کی سرحد کے قریب ہے، کا پیر کو وہ دونوں ممالک کے میئرز کے ساتھ نیوز کانفرنس کرنے کا ارادہ ہیں جس میں وہ کینیڈا پر کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی شرط ختم کرنے کے لیے زور دیں گے۔

شیئر: