Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بٹ کوائن سٹی: ’جہاں کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا‘

ایل سلواڈور کے صدر نائب بوکیلے کا کہنا تھا کہ اس شہر میں رہائشی اور کاروباری علاقے، ریستوران، ایئرپورٹ، بندرگاہ اور ریل سروس ہوگی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا کے کئی ممالک میں بٹ کوائن کی سرمایہ کاری اور استعمال ہو رہا ہے۔ لیکن وسطی امریکہ میں ایک ایسا ملک ہے جہاں بٹ کوائن پر منبی ایک پورا شہر بنانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
بٹ کوائن سٹی نامی یہ شہر ایل سلواڈور میں بنایا جا رہا ہے جو کوائن کی طرح ایک دائرے کی شکل میں ہوگا اور جہاں کوئی انکم، پراپرٹی یا پے رول ٹیکس نہیں لاگو ہوں گے۔
ایل سلواڈور کے صدر نائب بوکیلے کا کہنا تھا کہ اس شہر میں رہائشی اور کاروباری علاقے، ریستوران، ایئرپورٹ، بندرگاہ اور ریل سروس ہوگی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سنیچر کو بٹ کوائن کو فروغ دینے کی تقریب کے اختتام پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے صدر بوکیلے کا کہنا تھا کہ بٹ کوائن سٹی کو توانائی ایک آتش فشاں سے فراہم کی جائے گی۔
کوائن ڈیسک نامی کاروباری ویب سائٹ نے صدر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ شہر خلیج فونسیکا کے ساتھ ایک آتش فشاں کے قریب ہوگا۔
حکومت کا ارادہ ہے کہ آتش فشاں کے قریب ایک پاور پلانٹ ہوگا جو شہر اور بٹ کوائن مائننگ کے لیے توانائی فراہم کرے گا۔
صدر کا مزید کہنا تھا کہ ایل سلواڈور کی حکومت کا ارادہ ہے کہ ایک ارب امریکی ڈالر کا ’بٹ کوائن بونڈ‘ جاری کیا جائے گا جس میں سے 50 کروڑ ڈالر شہر کے لیے مطلوب نوانائی اور مائننگ کے انفراسٹرکچر کے لیے استعمال کیے جائٰیں گے۔
باقی کے 50 کروڑ ڈالر مزید بٹ کوائن خریدنے میں استعمال ہوں گے۔

شیئر: