Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مریم نواز کے میڈیا سیل کی جانب سے رقوم کی تقسیم، تحقیقاتی کمیٹی قائم

فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کے نام پر بلیک میلنگ کے قلعے تعمیر ہو گئے ہیں۔ (فوٹو: پی آئی ڈی)
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے میڈیا سیل کے ذریعے رقوم کی تقسیم کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ 
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدر نے کہا کہ ن لیگ کی رہنما مریم نواز کے انکشافات پر تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی سرپرستی میں قائم میڈیا سیل کے ذریعے قومی خزانے سے وفاقی حکومت کے 9 ارب 62 کروڑ 54 لاکھ 3 ہزار 902 روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ 
بیان کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی ن لیگ کے دور حکومت میں میڈیا کو جاری کیے جانے والے اشتہارات میں بے ضابطگیوں اور میڈیا سیل کے ذریعے من پسند صحافیوں اور مختلف میڈیا گروپس کو نوازنے سے متعلق اپنی رپورٹ مرتب کرے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مذکورہ میڈیا سیل سے پنجاب کی ایڈورٹائزمنٹ کو کنٹرول کرنے کے شواہد بھی سامنے آئے ہیں
انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی میڈیا سیل کے ذریعے سرکاری رقوم کے غیر قانونی استعمال کے معاملات کی تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ مرتب کرے گی۔
اس سے قبل اپنی ٹویٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ پاکستان میں صحافت پر میڈیا سیٹھوں کا کنٹرول ہے اور میڈیا کا احتساب لازمی ہونا چاہیے۔
فواد چوہدری نے جمعرات کو اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’بڑے (میڈیا) گروپس نے کل اشتہارات کا ڈیٹا چھاپنے کی جرات تک نہیں کی۔‘
’میڈیا کی آزادی کے نام پر بلیک میلنگ کے قلعے تعمیر ہو گئے ہیں جن کو مسمار کرنا پاکستان کے لیے لازم ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سیاسی اصلاحات کے ایجنڈے میں میڈیا کا احتساب لازمی ہونا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ فواد چوہدری کا یہ بیان مریم نواز کی بدھ کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں آیا ہے جس میں ایک صحافی کے پوچھنے پر مریم نواز نے بعض ٹی وی چینلز کو اشتہارات نہ دینے کی مبینہ آڈیو کال سے متعلق سوال کے جواب میں تسلیم کیا تھا کہ یہ آواز ان کی ہے لیکن اس پر وہ ’الگ سے بات کریں گی۔‘
بدھ کی شام کو وزیراطلاعات فواد چوہدری نے وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مریم نواز کا اعتراف غیر اخلاقی اور غیر قانونی بھی ہے۔ مریم نواز نے جو اعتراف آج کیا، خبریں 2015 سے چل رہی تھیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز پارٹی میڈیا سیل چلا رہی تھیں۔ ان کا پبلک فنڈز کو ہینڈل کرنا ایف آئی اے کے تحت جرم بن سکتا ہے۔‘
’اس معاملے پر ہم نے انکوائری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز نے یہ نہیں بتایا کہ کن چینلز کو نوازا، ہم حساب لگائیں گے۔ چینلز پر مرضی کے شو کرائے جاتے تھے۔ حکومت سوالوں کے جواب لے گی اور حقائق قوم کی سامنے رکھے گی۔‘
’ اشتہاروں کو ہتھیار بنا کر میڈیا کی آزادی کو نہیں روکا جا سکتا۔ کیا یہ فاشزم نہیں، ہم ایک ٹویٹ کر دیں تو شور مچتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’کس صحافی کو پلاٹ اور رقم ملی، اس کی بھی انکوائری کریں گے۔‘
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی ترجمان کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی تھی کہ مریم نواز کی یہ گفتگو پارٹی اشتہارات سے متعلق تھی۔

شیئر: