Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنوبی افریقہ میں کورونا کی نئی قسم، ماہرین کی جانب سے تشویش کا اظہار

عالمی وبا کورونا وائرس کے کئی ویریئنٹ پہلے بھی سامنے آ چکے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
جنوبی افریقہ میں سائنسدانوں نے کورونا کے مریضوں میں وائرس کے نئے ویریئنٹ کی تشخیص کی ہے جس نے اپنی ساخت کو کئی بار بدلا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی افریقہ میں سائنسدانوں نے یہ اعلان حالیہ دنوں میں کورونا کی وبا میں نئے اضافے کے دوران کیا ہے۔
وائرولوجسٹ ٹولیو دی اولیویرا نے ہنگامی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’بدقسمتی سے ہم نے مریضوں میں ایک نئے ویریئنٹ کی تشخیص کی ہے جو جنوبی افریقہ میں تشویش کا باعث ہے۔‘ 
انہوں نے بتایا کہ جس ویریئنٹ کی تشخیص کی گئی ہے اس نے کئی بار اپنی شکل یا ساخت کو بدلا ہے۔
وائرولوجسٹ ٹولیو دی اولیویرا کا کہنا تھا کہ ’اس ویریئنٹ کی تشخیص بوٹسوانا اور ہانک کانگ میں بھی ایسے افراد میں ہوئی جنہوں نے جنوبی افریقہ سے سفر کیا۔‘
جنوبی افریقہ کے وزیر صحت جو پھاہلا نے کہا ہے کہ نیا ویریئنٹ انتہائی تشویش کا باعث ہے اور حالیہ دنوں میں کورونا کیسز میں اضافے کے پیچھے بھی یہی ہے۔
دوسری جانب یورپی یونین کے ڈرگ ریگولیٹر نے کورونا وائرس کے لیے فائزر کی ویکسین پانچ سے 11 برس کے بچوں کو لگانے کی منظوری دے دی ہے۔
یورپین میڈٰیسن ایجنسی کے ماہرین کے پینل نے کہا ہے کہ ’کورونا کی ویکسین کے استعمال کی توسیع دیتے ہوئے اب یہ پانچ سے 11 برس بچوں کو بھی لگائی جا سکتی ہے۔‘
خیال رہے کہ یورپ کے کئی ملکوں میں عالمی وبا کورونا کی لہر آئی ہے اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متعدد بڑے شہروں میں پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔

شیئر: