Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے شہریوں کو ’سٹارلنک‘ کی سبسکرپشن سے کیوں روک دیا؟

انڈین حکومت نے عوام کو بھی یہ ہدایت کی ہے کہ وہ سٹارلنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کو سبسکرائب نہ کریں (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی حکومت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک کی سٹارلنک کمپنی کو انڈیا میں سیٹلائیٹ انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے کے لیے ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ سے باضابطہ لائسنس لینے کا کہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انڈیا کی حکومت نے جمعے کو کہا ہے کہ سٹارلنک کے پاس انڈیا میں اپنی انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے لائسنس نہیں ہے۔
انڈین حکومت نے اپنے شہریوں کو بھی یہ ہدایت کی ہے کہ وہ سٹارلنک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کو سبسکرائب نہ کریں کیونکہ ایلون مسک کی کمپنی نے ڈیپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی) سے ان سروسز کے لیے لائسنس حاصل نہیں کیا ہے۔
وزارت اطلاعات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ سٹارلنک نے انڈیا میں اپنی انٹرنیٹ سروسز کے لیے بکنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ سٹارلنک کی ویب سائٹ سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ صارفین اس سروس کو انڈیا کے علاقے میں بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

وزارت اطلاعات کے مطابق ’حکومت نے سٹارلنک کمپنی کو قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کا کہا ہے‘ (فوٹو: شٹرسٹاک)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نشاندہی کی ہے کہ سٹارلنک نے انڈیا میں اپنی انٹرنیٹ سروس جس کی ویب سائٹ پر بکنگ جاری ہے، کے لیے لائسنس حاصل نہیں کیا۔‘
وزارت اطلاعات کے مطابق ’حکومت نے کمپنی کو قواعد و ضوابط پر عمل کرنے کا کہا ہے اور انڈیا میں سروسز کی فراہمی کے لیے شروع کرنے والی بکنگ کو فوری طور پر روکنے کا کہا ہے۔‘

شیئر: