Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک بچے کی ولادت پر اقامہ کیسے بنایا جائے؟

اقامہ ہولڈرز تارکین جن کے یہاں ولادت مملکت کے اندر ہوتی ہے انہیں ویزہ جاری کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ (فوٹو: سعودی گیزٹ)
سعودی عرب میں غیر ملکیوں کےاہل خانہ کو رہائشی پرمٹ جاری کیا جاتا ہے جسے ’اقامہ مرافق‘ یا ’تابع ‘ کہا جاتا ہےـ
امیگریشن قانون کے مطابق مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کے اقامے کا اجرا اور تجدید کے معاملات محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے تحت ہوتے ہیں۔
تارکین کے اہل خانہ کے اقامہ اگرچہ سربراہ خانہ کے اقامہ سے منسلک ہوتے ہیں اور ان کی تجدید بھی سربراہ کے اقاموں کے ساتھ ہی ہوتی ہے تاہم ’مرافقین‘ کے اقاموں کی تجدید کے لیے ماہانہ فیس ادا کرنا لازمی ہے جو چار سو ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی ہےـ 
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن  جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا ’بیرون مملکت بچے کی ولادت ہوئی جبکہ والدین اقامہ ہولڈر ہیں کیا نومولود کے لیے سفارت خانے سے ویزہ جاری کرایا جائے گا؟‘
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ نومولود کا جدا پاسپورٹ بنوانے کے بعد اس کے لیے اپنے ملک میں سعودی سفارت خانے یا قونصلیٹ سے رجوع کرکے وہاں سے ویزہ جاری کرایا جائےـ
واضح رہے اقامہ ہولڈرز تارکین جن کے یہاں ولادت مملکت کے اندر ہوتی ہے انہیں ویزہ جاری کرانے کی ضرورت نہیں ہوتی انہیں صرف متعلقہ ہسپتال سے برتھ سرٹیفکیٹ جاری کرانا ہوتا ہے جس کی بنیاد پر نومولود کی رجسٹریشن ادارہ سول سروسز میں کرانے کے بعد اہل خانہ پرعائد ماہانہ فیس جو کہ رواں برس 400 ریال کے حساب سے وصول کی جاتی ہے ادا کرکے نومولود کے لیے جدا اقامہ کارڈ جاری کرایا جاتا ہے ـ
ایسے اقامہ ہولڈر تارکین جن کے یہاں ولادت مملکت سے باہر ہوتی ہے ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ نومولود کے لیے ویزہ جاری کرائیں اور مملکت آنے کے بعد فیملی فیس ادا کرکے نومولود کا اقامہ کارڈ حاصل کریں۔
جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا ’اقامہ 5 دسمبر کو ختم ہو رہا ہے کیا اس مدت میں مزید توسیع ہو گی؟‘
اس حوالے سے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع 30 نومبر 2021 تک کیا جارہا ہے۔
تاحال اس بارے میں مزید احکامات جاری نہیں ہوئےـ

شیئر: