Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیومن رائٹس کمیشن کا فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ

اسرائیلی قبضے کے تحت فلسطینی عوام کے مصائب پر توجہ دی جائے۔ (فوٹو سیمکس)
اسلامی تعاون تنظیم کے بااثر نگران ادارے مستقل انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ  فلسطینیوں کے خلاف جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر انسانی سلوک کو روکنے کا  واحد راستہ فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے پیر کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے2021 کی یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر اپنی اپیل دائر کی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم میں انسانی حقوق کی مستقل کمیٹی نے یوم یکجہتی کے موقع پراپنے ایک بیان میں عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔
تعاون تنظیم نے بیان میں کہا ہے کہ آج کا دن عالمی برادری کے لیے نہایت قابل غور ہے تاکہ نہ صرف فلسطین کے مسئلے کو حل کیا جائے بلکہ اسرائیلی قبضے کے تحت فلسطینی عوام کے بڑھتے ہوئے مصائب پر بھی توجہ مرکوز کی جائے۔
علاوہ ازیں انسانی  بنیادی حقوق کے حصول میں ان کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ حق خود ارادیت اور فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے گھراور جائیداد واپس حاصل کرنے کا حق بھی دلایا جائے جہاں سے وہ بے گھر ہوئے ۔
اسرائیل کی جانب سے بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر بھی انسانی حقوق کمیشن نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خاص طور پر فلسطینی قیدیوں اور نظربند کیے گئے افراد کے خلاف حالیہ سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ مشرقی بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح  میں بسنے والے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے ہراساں کیے جانے ، فلسطینی قیدیوں اور نظر بند افراد کے خلاف سخت اقدامات کے علاوہ بے بنیاد اورغیر قانونی دلائل کے ساتھ ان کی بیدخلی کے خطرات کا اظہار بھی کیا ہے۔
مستقل ہیومن رائٹس کمیشن کے بیان میں تمام انسانی حقوق کے گروپوں پر زور دیا گیا ہے کہ سب مل کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں آگہی مہم شروع کریں۔

اسرائیل انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی قانون کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

بیت المقدس میں انسانی حقوق کی شدید طور پر ہونے والی خلاف ورزیوں میں وہاں بسنے والے فلسطینی باشندوں کو رہنے کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے جب کہ یہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت پر ایک اور وحشتناک حملہ ہے۔
مزید برآں انسانی حقوق کمیشن کے ارکان نے حالیہ اسرائیل کی طرف سے چھ  فلسطینی انسانی حقوق اور سول سوسائٹی گروپوں کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے کی مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جس میں مخالفین اور معصوم فلسطینیوں کو خاموش کرانے کے لیے اسرائیل کی جانب سے انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی قانون سازی کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔
مستقل انسانی حقوق کمیشن نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانوں کو مسمار کرنے اور بیت المقدس و دیگر علاقوں کے مکینوں کی جبری بے دخلی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس نے مزید کہا کہ ان زیادتیوں کی متعلقہ بین الاقوامی میکنزم کے ذریعے تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ قابض قوت اسرائیل کو بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی خلاف ورزی کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔
 

شیئر: