Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فلسطین کے معاملے پر اقوام متحدہ کی ساکھ خطرے میں ہے‘

جنرل اسمبلی کے صدر نے فلسطین کے معاملے کے حل پر زور دیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے میں مشرق وسطیٰ کی سکیورٹی کے علاہ بھی بہت کچھ خطرے میں ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جنرل اسمبلی کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ عالمی برادری کی ساکھ اور اقوام متحدہ کے نظریے کے مطابق عالمی تنازعات نمٹانے کے لیے مل کر کام کرنے کی صلاحیت  کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل اور فلسطین تنازعے کا حل عالمی انسانی حقوق، انسانی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر نکالنے کی کوشش کریں۔
’ہمیں اس عظیم ادارے کی ساکھ کو قائم رکھنا ہوگا، مثبت بحث اور متعلقہ فریقین کے درمیان رابطوں کے لیے زور دینا ہوگا۔‘
فلسطین اور مشرق وسطیٰ میں صورت حال سے متعلق بدھ کو جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں صدر عبداللہ شاہد نے کہا کہ اس معاملے پر گذشتہ سال سے اب تک کسی خاطر خواہ پیش رفت کا نہ ہونا مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعے کے اثرات باقی خطے پر بھی پڑتے ہیں جس سے علاقے کا استحکام خطرے میں پڑ جاتا ہے۔
جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد کا کہنا تھا کہ جب تک فلسطینی عوام کو ریاست کے حق سے محروم رکھا جائے گا، جب تک فلسطینیوں کی سرزمین پر غیر قانونی آبادیاں تعمیر ہوتی رہیں گی، جب تک فلسطینی خاندان تشدد اور ناانصافی کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑتے رہیں گے، اور گھروں کو واپس نہیں لوٹ سکیں گے تو غصہ اور تلخیاں بڑھتی رہیں گی۔

اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل فلسطین تنازعے کا اثر پورے خطے پر پڑتا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

عبداللہ شاہد نے کہا کہ 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل انتہائی اہم ہے، اس تنازعے کے حل کے لیے دنیا مدد کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں رہنے والے 50 لاکھ فلسطینیوں میں سے نصف سے زیادہ کو زندہ رہنے کے لیے انسانی امداد کی ضرورت ہے، جبکہ غزہ میں رہنے والے 80 فیصد فلسطینی بنیادی سہولیات اور سروسز تک رسائی کے لیے چیخ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پناہ لینے والے فلسطینی مہاجرین کی حالت کو بھی خطرہ ہے۔
انہوں نے عالمی برادری سے مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورک ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین متاثرہ افراد کی مدد جاری رکھ سکے۔

شیئر: