Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگر آپ قرضہ لیں اور شرائط نہ مانیں تو کوئی قرضہ دے گا؟: شوکت ترین

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ تین چار مہینے میں مہنگائی کم ہو جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ تین چار مہینے میں مہنگائی کم ہو جائے گی۔
پیر کو پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ چار پانچ برآمدات کی وجہ سے مہنگائی ہے۔
’جن میں تیل، کوئلہ، سٹیل اور خوردنی تیل شامل ہے، ان کی قیمت کم ہوتے ہی مہنگائی نیچے آ جائے گی۔‘
ان کے ووٹ رجسٹریشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال ان کا کہنا تھا کہ ان کا ووٹ مردان میں رجسٹرڈ ہے اور شناختی کارڈ بھی وہیں کا ہے۔
’مردان میں میرا ووٹ 16 نومبر کو رجسٹرڈ ہوا شیڈول بعد میں جاری ہوا۔‘
سینیٹر کی نشست کے لیے خیبرپختونخوا سے الیکشن لڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ میرا سسرال ہے، پارٹی سے کہا تھا کہ کے پی سے الیکشن لڑنا چاہتا ہوں، جس پر سپورٹ کیا گیا۔‘
مہنگائی کو انہوں نے ایک بار پھر دنیا بھر کا ایشو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ایک فیصد مہنگائی ہوتی تھی اب نو فیصد پر چلی گئی ہے۔
’پاکستان میں معشیت میں بہتری آئی ہے اور ان دو تین ممالک میں شامل ہے جن کا ڈیبٹ ٹو جی ڈی پی ساڑھے تین فیصد تک گرا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ شرح نمو بہتر ہوئی ہے، پہلے منفی میں تھی، اب بڑھ رہی ہے۔
آئی ایم ایف کے پاس جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتیں جو ملبہ چھوڑ گئی تھیں، اس صورت میں اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
’آئی ایم ایف بھی ایک قسم کا بینک ہے، اگر آپ قرضہ لیں اور شرائط نہ مانیں تو آپ  کو کوئی قرضہ دے گا؟‘
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے قرضہ ایک قسم کی سٹیمپ آف اپروول ہے جس کے بعد دوسرے ادارے بھی آپ کو قرضہ دیتے ہیں۔
سوال میں چوہدری سرور کے بیان ’آئی ایم ایف نے سب کچھ لکھوا لیا‘ کا حوالہ دیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’آپ چوہدری سرور کو معشیت دان نہیں کہہ سکتے۔‘
انہوں نے میڈیا کے کچھ حصے کو موٹیویٹڈ قرار دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’ڈرائنگ روموں کے معیشت دان روز ٹی وی پر بیٹھ کر تبصرے کرتے ہیں لیکن کوئی ریسرچ ورک نہیں کرتا۔
 

شیئر: