Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا ٹکٹ لینے والے ہیلمٹ پہن کر نکلیں: مریم نواز

مریم نواز کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد عمران خان ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عوام کی جان چھوڑ دیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ رسوائی کا نشان ہے، جو لے گا وہ ہیلمٹ پہن کر عوام میں جائے۔
منگل کو اسلام آباد میں ہائی کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں خیبرپختونخوا میں 19 دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پے در پے شکستوں کے بعد اب جو بلدیاتی الیکشن میں ہوا، اس کے نتائج سے ثابت ہو گیا کہ عمران خان عوام کے مجرم ہیں۔
’کوئی تھوڑی سی عزت والا شخص بھی ہو تو خدا حافظ کہہ کے چلا جائے۔‘
مریم نواز نے وزیراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اب بھی ان کے پاس وقت ہے، ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عوام کی جان چھوڑ دیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’اس کے بعد ان کے لیے شاید بہت برا موقع آنے والا ہے۔‘
مریم نواز نے بلدیاتی الیکشن میں جے یو آئی کی کامیابیوں پر مسرت کا اظہار کرتے اور مولانا فضل الرحمان کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ’ایسا لگ رہا ہے جیسے ہماری ہی فتح ہوئی ہے۔‘
او آئی سی اجلاس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان کی بحالی صرف پاکستان کی نہیں پوری دنیا کی ذمہ داری ہے۔
’وہاں کے لوگوں نے بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیا ہے۔‘ 
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ وہ ہماری شہ رگ ہے، اس کی ہر موقع پر بات ہونی چاہیے۔
نواز شریف واپس کب آ رہے ہیں؟ اس سوال پر مریم نواز نے بتایا کہ وہ تو چاہتی ہیں کہ آج ہی آ جائیں۔
’نواز شریف خود بھی واپس آنے کے لیے بے چین ہیں، جلد ہی واپس آئیں گے۔‘

مریم نواز نے کہا ہے کہ ’قدرت نے مشرف کو جو سزا دی، اس سے بڑی کوئی اور نہیں ہو سکتی۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

صحافی کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ مستقبل میں مسلم لیگ ن کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف ہوں گے یا وہ خود؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ رشتہ باپ بیٹی کا ہے۔
’میرے سمیت تمام سینیئر ارکان نے فیصلے کا اختیار نواز شریف کو دیا ہوا ہے۔ فیصلہ جماعت ہی نواز شریف کی سربراہی میں کرے گی۔‘
بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں سکتیں لیکن اتنا ضرور کہہ سکتی ہیں کہ دنیا کی کوئی طاقت حکومت کو سپورٹ نہیں کر سکتی۔
’عمران خان خود ہی اپنی پرفارمنس کے نیچے دب گئے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پرویز مشرف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ مکے لہرا کر کہا کرتے تھے کہ ’نواز شریف از ہسٹری۔‘
ان کے مطابق پرویز مشرف کو نواز شریف کو تیسری بار حلف اٹھاتے دیکھنا پڑا۔
’قدرت نے مشرف کو جو سزا دی، اس سے بڑی کوئی اور نہیں ہو سکتی۔‘

شیئر: