Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچے کا دو بار ختنہ، ہسپتال نے غلطی قبول کر لی

تحقیقاتی کمیٹی نے واقعے کو طبی عملے کی غلطی قرار دیا ہے (فوٹو، ٹوئٹر)
  تبوک کے ایک سرکاری ہسپتال میں ڈیڑھ سالہ بچے کو دو بار ختنہ کیے جانے پر اس کے والد نے ہسپتال انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ہسپتال کے ذمہ دار عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایسا غلطی سے ہوا۔  
اخبار 24 کے مطابق ہسپتال کے ذمہ دار نے بتایا کہ بچے کو بولنے میں مشکل تھی جس کے آپریشن کے لیے اسے ہسپتال لایا گیا تھا۔
 

والدین کا کہنا ہے کہ پیدائش کے وقت ہی بیٹے کی ختنہ کرا لیا تھی (فوٹو: ٹوئٹر)

ہسپتال کے ذمہ دار نے بتایا کہ بچے کی زبان کا مسئلہ حل کرنے کے لیے زبان کا آپریشن کر دیا گیا تھا۔  
ذمہ دار کا کہنا ہے کہ باپ نے بتایا کہ بچے کا ختنہ اس کی پیدائش کے فوراً بعد کرا دیا تھا، دوبارہ ختنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ 
باپ نے مطالبہ کیا ہے کہ قصور وار کا احتساب کیا جائے۔
ہسپتال انتظامیہ نے اطمینان دلایا ہے کہ واقعے کے حقائق جاننے کے لیے سپیشل کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی۔ جس کی رپورٹ میں غلطی کی نشاندہی کی گئی۔
متعلقہ طبی عملے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔  

شیئر: