Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب ڈاکٹر نے غلطی چھپانے کے لیے دوسرے آپریشن کے اخراجات خود دیے

ماہانہ دس ہزار ریال سے زیادہ طبی لوازمات پر خرچ کرنا پڑ رہے ہیں- (فوٹو سبق)
 سعودی عرب میں ایک غیرملکی ڈاکٹر نے سعودی خاتون کے علاج میں مبینہ غلطی کو چھپانے کے لیے دوسرے آپریشن کے اخراجات خود ادا کیے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج ایک خاتون چلنے پھرنے سے محروم ہوگئی۔ وہ پہلے  ہی سے کئی بیماریوں میں مبتلا تھی۔ 
 ایک عرب ملک کے سرجن نے خاتون کا آپریشن کیا تھا۔ اس دوران اس سے آپریشن میں بڑی غلطی ہوگئی۔ اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے اور خاتون کے شوہر کو اپنے خلاف شکایت سے باز رکھنے کے لیے دوسرے آپریشن کے اخراجات خود کیے۔
متاثرہ خاتون کے شوہر نے کہاکہ میری بیوی غلط آپریشن کی وجہ سے بستر کی ہو کر رہ گئی ہے۔ زندگی بھر اسے اسی طرح رہنا ہوگا۔ 
سمیر یوسف مسکی نے بتایا کہ اپنی اہلیہ امیرہ جمیل مسکی کو مکہ مکرمہ کے ایک نجی ہسپتال لے گیا تھا۔ وہ کمر میں درد محسوس کررہی تھی۔عرب ڈاکٹر نے اپنی نگرانی میں ایک اور نجی ہسپتال میں آپریشن کے  لیے منتقل کردیا اور کہا کہ خاتون کی ریڑھ کی ہڈی کا چوتھا اور پانچواں مہرہ اپنی جگہ سے ہٹ گیا ہے۔ فوری آپریشن کرنا ہوگا۔
سمیر یوسف مسکی نے بتایا کہ چند روز بعد آپریشن کے لیے ہسپتال میں داخل کرلیا گیا۔ 17 ہزار ریال فیس ادا کردی گئی۔آپریشن کے بعد میری بیوی چلنے کی نعمت سے محروم ہوگئی۔ کئی روز تک یہی کیفیت رہی تو میں نے ڈاکٹر سے رجوع کرکے صورتحال بتائی۔ ڈاکٹر نے کہا کہ ٹھیک ہوجائے گی تھوڑا وقت لگے گا بعد ازاں ڈاکٹر نے تسلیم کیا کہ آپریشن ناکام ہوگیا ہے پھر اس نے ایک دوسرے ہسپتال میں نئے آپریشن کا مشورہ دیا اور ساتھ  ہی یہ بھی کہا کہ نئے آپریشن کے تمام اخراجات وہ ادا کرے گا۔ دوسرا آپریشن جدہ میں ہوا ۔ایک لاکھ  70 ہزار ریال لاگت آئی تاہم سرجن نے کہا کہ ریڑھ کی ہڈی کا گودا پہلے آپریشن کی وجہ سے ابھی تک متاثر ہے۔ 
مقامی شہری کا کہنا ہے کہ اس کی بیوی ابھی تک بستر پر ہے حرکت نہیں کرسکتی اور اسے ماہانہ دس ہزار ریال سے زیادہ طبی ضروریات پر خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔  
 ویب نیوز کے مطابق مقامی شہری نے اس صورتحال  میں نجی ہسپتال اور ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: