Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل حوثیوں کے جنگی جرائم کا احتساب کرے، المعلمی

شہری تنصیبات اورشہریوں پرحملے جنگی جرم ہیں(فوٹو، ایس پی اے)
اقوام متحدہ میں سعودی سفارتی مشن نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل حوثیوں اور انہیں اسلحہ فراہم کرنے والوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
سلامتی کونسل کی خاموشی حوثیوں کو دہشتگردی کا حوصلہ دے رہی ہے۔ حوثیوں کو اسلحہ فراہم کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے سے انہیں حوصلہ مل رہا ہے۔  
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق اقوام متحدہ میں متعین سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المعلمی کی زیر صدارت سعودی مشن نے جازان کی صامطہ کمشنری پر حوثیوں کے حملے کی مذمت کی۔  
المعلمی نے سلامتی کونسل کے نام مکتوب میں مطالبہ کیا کہ یمن میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر حوثیوں کا احتساب کیا جائے۔ حوثیوں اور انہیں اسلحہ فراہم کرنے والوں کے خلاف جامع کارروائی کرتے ہوئے سلامتی کونسل اپنا فرض ادا کرے۔ حوثیوں کو عالمی امن وسلامتی کو خطرات لاحق کرنے سے روکنے کےلیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔  
المعلمی نےمزید کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی دہشتگرد سعودی عرب میں سول تنصیبات اور شہریوں پر مسلسل دہشتگردانہ حملے کر رہے ہیں ۔ 24 دسمبر 2021 کو انہوں نے جازان ریجن کی صامطہ کمشنری پرحملہ کیا۔ ایک دکان پر گولہ گرا تھا جس سے مملکت میں مقیم ایک یمنی  اور ایک سعودی شہری ہلاک ہو گئے۔
علاوہ ازیں 7 افراد زخمی ہوئے جن میں 6 سعودی اور ایک   بنگلہ دیشی بھی شامل تھا جبکہ دو دکانوں اور 12 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔  
المعلمی نے کہا کہ سول تنصیبات اور شہریوں پر حملہ جنگی جرم ہے ۔ بین الاقوامی قانون کے مطابق حوثیوں کا احتساب ضروری ہے۔
المعلمی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سعودی عرب بین الاقوامی قوانین کے بموجب اپنی سرحدوں کی حفاظت اپنے شہریوں اور اپنے یہاں مقیم غیر ملکیوں کی سلامتی کے لیے ضروری اقدامات میں ادنیٰ فروگزاشت سے کام نہیں لے گا۔  

شیئر: