Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں مہاتما گاندھی کی توہین پر ہندو مذہبی رہنما گرفتار

کالی چرن پر مذہبی گروہوں میں نفرت کو فروغ دینے کا الزام ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
انڈین پولیس نے جمعرات کو ایک ہندو مذہبی رہنما کو ملک کی آزادی  کی  بانی شخصیت موہن داس گاندھی کے خلاف توہین آمیز تقریر کرنے اور ان کے قاتل کی تعریف کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انڈیا کے بانی رہنما موہن داس گاندھی کو1948 میں ہندوستانی دارالحکومت دہلی میں ایک اجتماع کے دوران ہندو انتہا پسند  نتھو رام گوڈسے نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

بی جے پی کے اقتدار  کے بعد اقلیتوں کے خلاف محاذ آرائی تیز یوئی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

قاتل کے نزدیک اس کی وجہ1947 میں برطانوی حکومت کے بعد برصغیر پاک و ہند کو سیکولرانڈیا اور اسلامی پاکستان دو حصوں میں تقسیم کرنے کے دوران گاندھی جی کو مسلمانوں کا ہمدرد تصور کیا جانا تھا۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا نیوز ایجنسی نے پولیس افسر پرشانت اگروال کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے  کہ توہین آمیز تقریر کرنے والے کالی چرن مہاراج کو  وسطی ریاست مدھیہ پردیش سے جمعرات کو گرفتار کیا گیا ہے۔
رواں ہفتے کے آغاز میں کالی چرن پر اپنی ایک تقریر میں مذہبی گروہوں کے درمیان نفرت کو فروغ دینے کے الزام ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کالی چرن مہاراج انڈین رہنما موہن داس گاندھی کے خلاف اور ان کے قاتل نتھورام گوڈسے کے حق میں نعرے لگا رہا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انڈین پولیس تفتیش مکمل کرنے کے بعد کالی چرن پر باضابطہ طور پرعدالت میں فرد جرم عائد کی جائے گی اور جرم ثابت ہونے پر اسے پانچ سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے2014 میں برسراقتدار آنے اور 2019 میں دوبارہ انتخاب جیتنے کے بعد ہندو فرقے میں سخت گیرعناصر کی جانب سے انڈین مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف حملوں میں تیزی آئی ہے۔

مذہبی رہنما کے نزدیک گاندھی جی کو مسلمانوں کا ہمدرد تصور کیا جانا تھا۔(فوٹو انڈیا ٹوڈے)

رواں ماہ کے آغاز پرہندووں کے مذہبی شہر ہریدوار مسلمانوں کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر کئی ہندو مذہبی رہنماؤں کی گرفتاری کا انڈین اپوزیشن مطالبہ  بھی کر رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے پولیس کی شکایت کے مطابق انہوں نے ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف  نسل کشی کے لیے خود کو مسلح کرنے کا مطالبہ کیا۔
نریندر مودی کی قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاست اتراکھنڈ کی پولیس نے کہا ہے کہ وہ مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے تاہم مزید کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی  والے ملک بھارت میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 14 فیصد بتائی جاتی ہے۔
 

شیئر: