Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں غیرملکی بسوں اور ٹرکوں پر کیا پابندیاں ہیں؟

غیرملکی بسوں کو مملکت میں مقررہ میعاد سے زیادہ رکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے مملکت آنے اور یہاں سے گزرنے والے غیرملکی ٹرکوں اور بسوں سے متعلق نقل و حمل کا طریقہ کار مقرر کر دیا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ نئے طریقہ کار کے مطابق اس امر کو یقینی بنانے  کی کوشش کی گئی ہے کہ سعودی بسوں اور ٹرکوں کو ترجیحی بنیاد پر نقل و حمل کی سروس پیش کرنے کا موقع دیا جائے۔
اس بات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے کہ داخلی اور خارجی بسوں اور ٹرکوں کے درمیان مسابقت کا منصفانہ ماحول برپا ہو۔ مملکت میں ٹرکوں اور بسوں کے حوالے سے سرمایہ کاری کا پرکشش ماحول قائم ہو اور نقل و حمل کی سروس محفوظ ہو۔
پبلک اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اتھارٹی نے بسوں اور ٹرکوں پر ماڈل کی پابندی عائد کی ہے تاکہ سامان کی منتقلی اور مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کی کارروائی میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو اور نقل و حمل کا کام معیاری ہو۔

جس چیک پوسٹ سے مملکت پہنچا جائے اسی سے واپسی ہوگی- (فوٹو: وزارت نقل وحمل)

اتھارٹی نے توجہ دلائی کہ غیرملکی بسوں اور ٹرکوں پر یہ پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ واپسی کے سفر ہی میں مملکت سے سامان اور مسافر لے جانے کے مجاز ہوں گے، جس سرحدی چیک پوسٹ سے وہ سعودی عرب پہنچے ہوں گے۔ اسی چیک پوسٹ سے ان کی واپسی ہوگی اور واپسی کے راستے میں پڑنے والے  شہروں اور سٹیشنوں تک ہی نقل و حمل کی سرگرمی محدود رہے گی۔
اس کے باوجود انہیں اتھارٹی سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔  اتھارٹی نے اجازت نامے  کے حوالے سے بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔
اتھارٹی نے ایک پابندی یہ  لگائی ہے کہ غیرملکی بسوں کو مملکت میں مقررہ میعاد سے زیادہ رکنے کی اجازت نہیں ہوگی اور اگر کوئی بس مقررہ مدت سے زیادہ  مملکت میں پائی گئی تو ایسی صورت میں اسے غیر قانونی بس شمار کیا جائے گا۔
اتھارٹی نے یہ پابندی بھی لگائی ہے کہ مملکت کے شہری، کمپنیاں، فیکٹریاں اور ادارے ہی غیرملکی ٹرکوں اور بسوں کے ساتھ معاہدے کرسکیں گے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: