Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معمر افراد کے حقوق کا قانون کیا ہے؟

قانون کی منظوری کابینہ سے قبل مجلس شوری نے دے دی تھی- (فوٹو سبق)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں منگل کو معمر افراد کے حقوق کے جس قانون کی منظوری دی ہے سعودی میڈیا نے اس کی تفصیلات جاری کر دی ہیں-  
سبق ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ قانون کے بموجب کسی بھی معمر شخص کو اس کی مرضی کے بغیر اولڈ ہوم میں داخل نہیں کیا جاسکتا البتہ متعلقہ عدالت کے فیصلے کی صورت میں داخل کرایا جا سکے گا-  
بوڑھوں کے حقوق کے قانون کی منظوری کابینہ سے  قبل مجلس شوریٰ نے دے دی تھی- اس کے بموجب بوڑھے شخص کو حق ہے کہ وہ اپنے ایسے خاندان کے ساتھ رہائش اختیار کر سکتے ہیں جو ان کی ضروریات پوری کرتا ہو-  نگہداشت اور دیکھ بھال بہتر طریقے سے کر سکے اور ان کی جمسانی، ذہنی اور سماجی صحت کا خیال رکھے-  
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ضرورت پڑنے پر بوڑھوں کی نگہداشت کے لیے مفت قانونی مدد فراہم کرے گی-   
 معمرافراد کو مذکورہ قانون کی دفعہ 7 اور  8 کے بموجب سہولیات کی فیس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے-  
بوڑھوں کے قانون کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ معاشرے کو ان کے حقوق سے آگاہ کیا جائے- سماج میں بزرگوں کی عزت اور ان کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے آگہی مہم چلائی جائے- جو بوڑھے کام کر سکتے ہوں انہیں کام کرنے کا حوصلہ دیا جائے-  
نئے قانون میں اس امر کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کہ معمرافراد کی خدمت پر رضاکاروں کو آمادہ کیا جائے- رفاح عامہ کے وسائل، تجارتی مراکز، رہائشی  محلوں، مساجد اور ماحول میں ایسی تبدیلیاں لائی جائیں جن سے بوڑھے استفادہ کر سکیں-  
نئے قانون کا ایک مقصد پرائیویٹ سیکٹر، سرمایہ کاروں اور نجی اداروں کو اس بات پر آمادہ کرنا بھی ہے کہ وہ سوشل کلب اور پرائیویٹ سینٹرز قائم کر کے بزرگوں کی نگہداشت کا اہتمام کریں اور انہیں رہن سہن کے  لیے ایسا ماحول مہیا کریں جہاں ان کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہو اور ان کا وقار مجروح نہ ہو-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: