Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دا کم بیک کنگ‘ عثمان خواجہ: ’ہیرو جو دو سال سے بیاباں میں تھا‘

عثمان خواجہ 137 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے ہیں (تصویر: اے ایف پی)
پاکستانی نژاد آسٹریلوی بیٹسمین عثمان خواجہ نے دو سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں پلٹتے ہی انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میں سینچری بنا ڈالی جس کے بعد  سے وہ ٹوئٹر کے ٹاپ ٹرینڈز میں ہیں۔
واضح رہے خواجہ نے اس سے پہلے اپنا آخری ٹیسٹ میچ ایشیز سیریز کے دوران 2019 میں کھیلا تھا۔ ان کے مداحوں کا اس وقت سے یہ کہنا تھا کہ انہیں آسٹریلوی ٹیم سے باہر کرنا سلیکٹرز کا ایک غلط فیصلہ تھا۔
خواجہ کو انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز کے چوتھے میچ میں اس لیے کھلایا گیا ہے کیونکہ ٹیم کے مستقل رکن ٹریوس ہیڈ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
خواجہ کی واپسی اور شاندار سینچری پر سب سے زیادہ خوشی ان کی اہلیہ ریچل کو ہے۔ گراؤنڈ میں فوکس نیوز کی سپورٹس پریزینٹر سے بات کرتے ہوئے ریچل کا کہنا تھا کہ ’ہمارا یہ خیال نہیں تھا کہ وہ یہ میچ کھیل رہے ہوں گے اور پھر یہاں آ کر میچ کھیلا اور سینچری سکور کرنا اچھا ہے۔‘
اس موقع پر ریچل اپنی بیٹی عائشہ کو بھی گود میں اٹھائے ہوئے تھیں جو بار بار ان سے مائیک چھیننے کی کوشش کرتی رہیں۔
عثمان خواجہ کی اہلیہ نے اعتراف کیا کہ ان کے شوہر میچ سے پہلے تھوڑے نروس تھے جو ان کے لیے غیر متوقع تھا، تاہم اپنے آخری نیٹ سیشن کے بعد وہ بہتر محسوس کررہے تھے۔
’وہ ٹیم سے تقریباً دو سال سے باہر تھے، اس کے بعد زندگی کافی بدل گئی اور اب ہماری ایک بیٹی بھی ہے۔‘
سوشل میڈیا پر عثمان خواجہ کے مداح جہاں اپنے پسندیدہ بیٹسمین کی تعریف میں زمین و آسمان کے قلابے ملا رہے ہیں، وہیں انگلینڈ کی خراب کارکردگی کا بھی مذاق اڑایا جا رہا ہے۔
ٹام ہاک مین نامی صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’خواجہ نے صرف ایک اننگز میں انگلینڈ کے اوپنرز کی جانب سے پچھلے تینوں ٹیسٹوں میں کیے جانے والے مجموعی رنز سے زیادہ رنز بنا لیے ہیں۔‘
گلین ہیمپسن نامی صارف نے لکھا کہ ’عثمان خواجہ کی کہانی ایسی ہے جو ہم سب کو پسند ہے۔ ایک سابقہ ٹیسٹ ہیرو جو پچھلے دو سالوں سے بیاباں میں تھا، اسے دوسرا موقع ملتا ہے اور وہ اسے ہاتھوں ہاتھ لیتا ہے اور ممکنہ طور پر 200 رنز بنائے گا۔‘
یہ عثمان خواجہ کی ٹیسٹ کیریئر کی نویں سینچری تھی اور ان کے مداح واپس آتے ہی سینچری سکور کرنے پر انہیں ’دا کم بیک کنگ‘ قرار دے رہے ہیں۔
عثمان خواجہ 260 گیندوں پر 137 رنز بنا کر سٹیورٹ بروڈ کی گیند پر آؤٹ ہو کر جب واپس جا رہے تھے تو تماشائیوں کا شور بھی شاید یہ کہہ رہا تھا کہ عثمان خواجہ کو ٹیم ڈراپ سے کرنا ایک غلط فیصلہ تھا۔

شیئر: