Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حوثی جارحیت کے باوجود عرب اتحاد امن کی کوششیں جاری رکھے گا‘

بریگیڈیئر ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد اپنی امن کی کوششیں جاری رکھے گا۔ فوٹو: روئٹرز
عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثی جارحیت کے باوجود یمن میں بحران سے نمٹتے ہوئے سیاسی حال تلاش کرنے کے لیے سعودی عرب کی مہم جاری رہے گی۔
عرب نیوز کے مطابق بریگیڈیئر ترکی المالکی نے بیان سنیچر کو ریاض میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ ’سعودی عرب اور یمن میں شہریوں پر حملہ کرنے اور بلیسٹک میزائل کے سٹور بنانے کے لیے صنعا ایئر پورٹ اور حدیدہ کی بندرگاہ پر حوثیوں کے قبضے کے ثبوت کے باوجود سعودی عرب کی یمن میں بحران کے حل کی کوشش جاری ہے۔‘
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یمن میں حوثیوں کی وجہ سے لڑائی میں اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اتحاد یا ممکت کی جانب سے کوئی بھی اقدام یقینی طور پر یمنی لوگوں کے فائدہ کے لیے ہے۔ اور ہم مانتے ہیں کہ سیاسی حل یمن میں بحران کے حل لیے مناسب طریقہ ہے۔‘
رواں ہفتے حوثیوں نے متحدہ عرب امارات کا روابی نامی بحری جہاز ہائی جیک کر لیا تھا جس میں یمن تک طبی ساز و سامان پہنچایا جا رہا تھا۔
بریگیڈیئر ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کو حوثیوں کی جانب سے حدیدہ اور سلیف کی بندرگاہوں کا بدامنی پھیلانے کے لیے استعمال کا علم ہے۔
’ان جگہوں پر کوئی فوجی کارروائی نہیں کی گئی تھی کیونکہ (عرب) اتحاد یمن کے لوگوں کے مفاد کو مدِ نظر رکھتا ہے۔‘

بریگیڈیئر ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے سلیف اور حدیدہ کی بندرگاہوں کا کنٹرول واپس نہیں کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے مزید کہا کہ ’حوثیوں کو بھی یمن کے لوگوں کے مفاد مو مدِ نظر رکھنا چاہیے اور چانچہ حوثیوں کی جارحیت کو امدادی کارروائیوں سے جوڑا نہیں جا سکتا۔‘
بریگیڈیئر ترکی المالکی کے مطابق ’سٹاک ہوم معاہدے کے بعد ہم اقوام متحدہ کو حوثی ملیشیا کی حدیدہ کی بندرگاہ پر کارروائیوں کا الزام نہیں دے سکتے کیونکہ اقوام متحدہ تمام پارٹیوں کے ساتھ اچھی نیت کے اصول پر کام کرتا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’حوثی ملیشیا نے اقوام متحدہ کو سٹاک ہوم معاہدہ نافذ نہیں کرنے دیا ہے۔ حدیدہ میں ایک تعاون (ری کوارڈینیشن) کمیٹی ہے پھر بھی وہاں فوج کی دوبارہ تعیناتی کے لیے کوئی مکمل عزم نہیں ہے۔‘
انہوں نے نتبیہ کی ہے کہ حوثیوں نے سلیف اور حدیدہ کی دو اہم بندرگاہیں اور راس عیسیٰ کا کنٹرول سٹاک ہوم معاہدے کے تحت واپس نہیں کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کا سلیف اور حدیدہ کی بندرگارہوں کا سعودی عرب میں اتحاد کے اہداف کی طرف بلیسٹک میزائل داغنے کا ثبوت ہے۔
انہوں نے تنبیہ کی کہ ’یہ حوثیوں کے مفاد میں ہے کہ ’سٹاک ہوم معاہدے کو نظر انداز کریں تاکہ وہ ’اپنی بدامنی کی کارروائیوں کو جاری رکھیں اور مالی زخائر اور بلیک مارکیٹ پر اپنا کنٹرول رکھیں۔‘

شیئر: