Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوازشریف کو واپس لائیں یا شہباز شریف کو نااہل قرار دیا جائے: فواد چوہدری

فواد چوہدری کے مطابق شہباز شریف نے نواز شریف کو باہر بھیجنے میں مدد کی۔ فوٹو: اے ایف پی
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو جعلی بیان حلفی کے ذریعے بیرون ملک بھجوانے پر شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو باہر بھجوانے میں شہباز شریف مکمل طور پر ملوث ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق اٹارنی جنرل کو ہدایت کی گئی ہے کہ شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے اور درخواست میں دو باتیں رکھی جائیں کہ شہباز شریف یا تو نواز شریف کو واپس لائیں، ورنہ دوسری صورت میں شہباز شریف کو نااہل قرار دیا جائے۔
’جعلی حلفیہ بیان آرٹیکل 63 کی خلاف ورزی ہے، جس پر انہیں (شہباز شریف) سزا دی جائے۔‘
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’17 مہینے ہو چکے ہیں، انہوں نے علاج نہیں کروایا اور جو میڈیکل رپورٹ پنجاب حکومت کو بھجوائی گئی وہ بھی مسترد کی گئی ہے۔‘
فواد چوہدری کے بقول پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ جو میڈیکل رپورٹس بھجوائی گئی ہیں وہ پچھلی رپورٹس سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
’یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہاں ان کی صحت کے حوالے سے ڈرامہ رچایا گیا تھا۔‘
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کھلم کھلا فراڈ کر کے ملک سے باہر گئے ہیں اور وہاں جا کر ریاست پاکستان کا مذاق اڑانے کے سوا کچھ نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی گئی اس وقت وفاق نے طے کیا تھا کہ وہ سات ارب روپے کا ضمانتی مچلکہ بانڈ جمع کرائیں گے تاہم وہ شہباز شریف کے بیان حلفی پر باہر گئے کہ انہوں نے علاج کروانا ہے۔

فواد چوہدری کے مطابق مری واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ سات روز میں پیش ہوگی۔ فوٹو: روئٹرز

انہوں نے مزید کہا کہ ’اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ کابینہ، لاہور ہائی کورٹ کو طلب کر کے دو چیزیں پوچھیں، یا تو وہ نواز شریف کو واپس لائیں، یا پھر دوسری صروت میں انہیں نااہل قرار دیا جائے۔‘
مری واقعے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیٹی بنا دی گئی ہے جو سات روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔
انہوں نے سویلین، اداروں اور افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بڑے شاندار طریقے سے 24 گھنٹے میں لاکھوں افراد کو نکالا اور سڑک بحال کی۔
 فواد چوہدری نے کہا کہ مری واقعے کے بعد بھی سیاح بڑی تعداد میں کالام، کاغان، ناران اور دوسرے بالائی علاقوں میں موجود ہیں۔
ان کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومت ان شہروں کو مانیٹر کر رہی ہے اور مقامی انتظامیہ کو بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مقامی انتظامیہ کی وارننگز کو نشر کریں تاکہ لوگوں کو علم ہو سکے۔
انہوں یہ بھی واضح کیا کہ کسی قسم کا کوئی لاک ڈاؤن نہیں لگایا جا رہا کیونکہ معیشت اس کی متحمل نہیں تاہم ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے۔

شیئر: