Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں کو گھر میں قرنطینہ کی اجازت

بیرون ملک سے آنے والے مسافروں سے متعلق کورونا ٹیسٹنگ پروٹوکول میں تبدیلی کردی گئی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو گھر میں قرنطینہ کی اجازت دیتے ہوئے محکمہ صحت کے قائم کردہ سینٹرز اور ہوٹلز میں قرنطینہ کرنے کی شرط ختم کردی ہے۔ 
اس حوالے سے بدھ کو این سی او سی کے اجلاس میں فیصلے کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹی فیکیشن جاری کردیا ہے۔ 
نوٹی فیکیشن کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں سے متعلق کورونا ٹیسٹنگ پروٹوکول میں تبدیلی کردی گئی ہے۔ پاکستان پہنچنے پر جن مسافروں کا ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ میں مثبت آئے گا وہ 10 روز کے لیے گھروں میں قرنطینہ کر سکیں گے، جبکہ مخصوص حکومتی قرنطینہ سینٹرز میں قیام کی شرط فوری طور پر ختم کر دی گئی ہے۔
 سول ایوی ایشن اتھارٹی نے صوبائی اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو مسافروں کے ہوم قرنطینہ کو یقینی بنانے سے متعلق موثر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ دیگر پروٹوکولز آخری نوٹی فیکیشن کے مطابق ہی لاگو ہوں گے۔ 
واضح رہے کہ 5 جنوری سے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو ایئرپورٹ پہنچنے پر ریپڈ اینٹی جن ٹیست کی شرط عائد کی گئی یے جس کے تحت یورپ اور برطانیہ سے تمام مسافروں جبکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے آنے والے 50 فیصد مسافروں کا ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کیا جارہا یے۔ 
دیگر پروٹوکولز میں کورونا ویکسین اور سفر سے 48 گھنٹے قبل کا کورونا پی سی آر ٹیسٹ بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

شیئر: