Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاک ڈاؤن میں پارٹی، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے استعفے کا مطالبہ

برطانوی وزیراعظم نے پارلیمان میں معافی مانگی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں ایک پارٹی میں شرکت کے بعد شہریوں نے وزیراعظم بورس جانسن سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پارٹی میں شرکت پر برطانوی وزیراعظم کو پارلیمان میں معافی بھی مانگی پڑی تھی تاہم ان سے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
پارٹی میں شرکت کرنے کے اعتراف کے بعد اپوزیشن رہنما کیئر سٹارمر اور ان کی اپنی پارٹی کے ارکان نے بھی وزیراعظم بورس جانسن سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ پارٹی مئی 2020 میں برطانیہ میں پہلے لاک ڈاؤن کے دوران ڈاؤننگ سٹریٹ کے گارڈن میں ہوئی تھی۔ اس پارٹی میں تقریباً 30 افراد نے شرکت کی تھی۔
ٹور گائیڈ اینٹونی روبنز کا کہنا ہے کہ ’یہ زبردستی کی معافی تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ مسٹر بورس جانسن نے ان قواعد و ضوابط کو توڑا جب ہم سب ان کی پابندی کر رہے تھے۔‘
دی گارڈین کے مطابق سکالٹ لینڈ میں کنزرویٹیو پارٹی کے سربراہ ڈگلس راس نے وزیراعظم بورس جانسن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
ایک اور شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ان کے لیے ایک اصول اور ہمارے لیے دوسرا اصول۔ اسی نے برطانوی عوام کو غصہ دلایا ہے اور شاید یہ اب بورس جانسن کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو۔‘
10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں ہونے والی تقریبات سے متعلق اسی نوعیت کے الزامات گزشتہ ماہ بھی سامنے آئے تھے جو کرسمس 2020  کے قریب لگنے والے لاک ڈاؤن کے دوران منعقد کی گئی تھیں۔
حکومتی عہدیدار مارٹن رینولڈز نے مئی 2020 میں بھیجی جانے والی ای میل میں لکھا تھا کہ ’انتہائی مصروف عرصے کے بعد اس خوبصورت موسم میں 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے لان میں سماجی فاصلہ رکھتے ہوئے مشروبات کا اہتمام کریں۔
یہ ای میل ایسے وقت پر بھیجی گئی تھی جب برطانوی شہری اپنے پہلے لاک ڈاؤن سے گزر رہے تھے اور کسی قسم کے آؤٹ ڈور سماجی اجتماع پر پابندی عائد تھی۔

شیئر: