Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبیا میں صدارتی الیکشن جون تک کرانے کی کوششیں جاری ہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی خصوصی مشیر کے مطابق لیبیا کے ’تمام ادارے قانونی حیثیت کے بحران سے دوچار ہیں۔‘ فائل فوٹو: اے پی
اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا ہے کہ وہ لیبیا میں رواں برس جون تک انتخابات منعقد کرانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خبر ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سنہ 2011 میں طویل عرصے تک لیبیا پر حکمرانی کرنے والے صدر معمر قذافی کے مارے جانے کے بعد ملک میں انتخابات منعقد نہیں کیے جا سکے۔
اقوام متحدہ کی خصوصی مشیر برائے لیبیا سٹیفنی ولیمز نے کہا کہ تاحال یہ ’بہت قابل عمل اور ممکن ہے‘ کہ اقوام متحدہ کے لیبیا کے لیے بنائے 2020 کے روڈ میپ کے تحت ملک کے 28 لاکھ ووٹرز جون تک اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔
تیل سے مالامال لیبیا میں بین الاقوامی کوششوں سے گزشتہ برس 24 دسمبر کی تاریخ صدارتی الیکشن کے لیے تجویز کی گئی تھی تاہم اس پر عمل نہ کیا جا سکا۔
اقوام متحدہ کی خصوصی مشیر جنہوں نے عالمی ادارے کی جانب سے سنہ 2020 میں لیبیا میں بدامنی کے خاتمے کی کوششوں کی سربراہی کی تھی، نے کہا کہ ملکی اداروں کو استحکام دینے کے لیے الیکشن ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا لیبیا کے ’تمام ادارے قانونی حیثیت کے بحران سے دوچار ہیں۔‘
سٹیفنی ولیمز نے کہا کہ وہ پُرامن سیاسی عمل کے علاوہ لیبیا کے لیے کوئی اور راستہ نہیں دیکھ پا رہیں۔ 
یاد رہے کہ سنہ 2011 میں نیٹو کی پشت پناہی سے لیبیا میں حکومت کے خلاف اٹھائی گئی تحریک کے بعد ملک میں دو متوازی حکومتیں قائم ہو گئیں۔
ان میں سے ایک مشرقی حصے میں فوجی کمانڈر خلیفہ حفتر کی تھی جبکہ دارالحکومت ترپیولی میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت موجود تھی جس کو مغرب کی حمایت حاصل رہی۔
ان دونوں حکومتوں کو مختلف ملیشیا دھڑوں اور غیرملکی طاقتوں کی آشیرباد حاصل رہی۔
اکتوبر 2020 میں اقوام متحدہ کی ثالثی سے مختلف دھڑوں کے درمیان جنگ بندی کرائی گئی اور عبوری حکومت کے قیام کے ساتھ دسمبر کی 24 تاریخ انتخابات کے لیے مقرر کی تھی تاہم اس کو مختلف چینلجز درپش رہے اور بالآخر ملتوی کرنا پڑا۔

شیئر: